حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس میں علماء، طلاب اور مؤمنین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مجلس میں شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی گئی اور ان کے ایصال ثواب کے لیے تلاوتِ قرآن، سلام اور عزاداری کا اہتمام کیا گیا۔
مجلسِ عزاء کا آغاز تلاوتِ قرآنِ مجید اور مولانا علی محمد نجفی کے سلام عقیدت سے ہوا۔
خطیب جلسہ مولانا مرزا ذہین نجفی نے شہداء کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیروت کے ان شہداء نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے ظلم کے خلاف ایک مضبوط پیغام دیا ہے، آج ان کی قربانیوں کی بدولت دنیا کو یہ پیغام ملا ہے کہ ہم ظلم اور جبر کے سامنے کبھی نہیں جھکیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں ان شہداء کی سیرت اور جذبے کو اپنی زندگی کا حصہ بنانا ہوگا، تاکہ ظلم کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے۔
مجلسِ عزاء سے مولانا سید محمد کاظمی نجفی نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل کی یہ ظالمانہ کاروائیاں کسی صورت انسانیت کے دائرے میں نہیں آتیں، یہ شہادتیں صرف لبنان ہی کا نہیں، بلکہ پوری امت مسلمہ کے لیے فخر کا باعث ہیں۔ ہم ان عظیم شہداء کے خون کو رائیگاں جانے نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ شہداء ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، جنہوں نے اپنی جانیں اسلام اور مظلوموں کے دفاع میں نچھاور کیں۔
مجلس عزاء میں موجود علما و طلاب نے بھی شہداء کے لیے دعائے مغفرت کی اور ان کے ایصال ثواب کے لیے خاص دعائیں کیں۔
مجلسِ عزاء بیروت کے شہداء کی قربانیوں کی یاد کو زندہ رکھنے اور اسرائیلی جارحیت کی مذمت کے طور پر ایک اہم پیغام کی حامل تھی۔