حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کا کہنا ہے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے قطر اور مصر کے درمیان دوحہ میں ثالثی مذاکرات سنجیدہ انداز میں جاری ہیں، لیکن غاصب صیہونی فریق رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیل نے فوجی انخلاء، جنگ بندی، قیدیوں اور بے گھر افراد کی واپسی سے متعلق نئی شرائط رکھی ہیں، جس کے باعث مطلوبہ معاہدے تک پہنچنے میں تاخیر کا سامنا ہے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے زور دے کہا ہے کہ اگر چہ غاصب اسرائیل مذاکرات میں لچک دکھا رہا ہے اور قطر اور مصر کی ثالثی میں مذاکرات سنجیدہ سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں، تاہم صیہونی حکام رکاوٹیں کھڑی کرنے سے باز نہیں آ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ، قطر اور مصر نے گزشتہ دو ہفتوں میں حماس اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان ایک جنگ بندی معاہدہ طے کروانے کے لیے پھر سے کوششیں تیز کر دی ہیں۔
المیادین کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کے مختلف علاقوں میں غاصب صیہونی فوج کے مظالم جاری ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دروان مجموعی طور پر 40 شہید اور 30 سے زائد زخمی اور لاپتہ ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، غزہ کے جنوب مشرقی علاقے الزیتون میں ایک رہائشی مکان پر فضائی حملے میں 5 افراد شہید اور 20 زخمی ہو گئے۔ الزیتون محلے میں دلول خاندان کے گھر پر حملے کے بعد 30 سے زائد افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جنہیں نکالنے کی امدادی کوششیں تاحال کامیاب نہیں ہو سکیں۔
النصیرات کیمپ میں العودہ اسپتال کے قریب قدس ٹی وی کی براڈکاسٹ وین پر حملے میں 5 فلسطینی صحافی شہید اور کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ ان واقعات کے بعد غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔
دوسری جانب غاصب اسرائیلی جنگی طیارے غزہ کے جنوبی علاقوں پر بھی مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔ طولکرم اور نور شمس کیمپوں میں 2 دن کی بمباری کے بعد اسرائیلی فورسز وہاں سے پیچھے ہٹ رہی ہیں، ان حملوں میں 9 فلسطینی شہید اور بڑی مالی تباہی ہوئی۔
آپ کا تبصرہ