جمعہ 7 فروری 2025 - 14:12
کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

حوزہ/ کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد کی رسم رونمائی بتاریخ ۵؍فروری بمقام زہرا ہال وثیقہ عربی کالج فیض آباد میں علماء و دانشوروں کے ہاتھوں انجام پذیر ہوئی ۔اسی کتاب کے تعلق سے ذیل میں بعض علماء و دانشوروں کے زریں خیالات و تاثرات پیش کیا جارہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایودھیا/کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد کی رسم رونمائی بتاریخ ۵؍فروری بمقام زہرا ہال وثیقہ عربی کالج فیض آباد میں علماء و دانشوروں کے ہاتھوں انجام پذیر ہوئی ۔اسی کتاب کے تعلق سے ذیل میں بعض علماء و دانشوروں کے زریں خیالات و تاثرات پیش کیا جارہا ہے۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

حجۃ الاسلام مولانا سید احمد علی عابدی، پرنسپل جامعۃ الامام امیر المومنین (ع) نجفی ہاؤس ممبئی،امام جمعہ خوجہ مسجد پالا گلی ممبئی،وکیل آیۃ اللہ العظمی آقائے سیستانی مد ظلہما العالی نے فرمایا’’وثیقہ عربی کالج سے میرا رشتہ بہت پرانا اور خاندانی رشتہ ہے۔میں نے بھی اس مدرسہ میں زانوئے ادب تہہ کیا ہے اور تعلیم حاصل کی ہے۔میرے والد ماجد مرحوم (مرحوم مولانا ابن حسن صاحب قبلہ پیشنماز)نے اس مدرسہ میں تعلیم حاصل کی تھی۔میرے دادا مرحوم علامہ سید محمد حسین صاحب قبلہ فیض آبادی نے اس مدرسہ کی بنیاد رکھی تھی۔میرے آباء و اجداد نے اس مدرسہ کو بنایا اور چلایا۔کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد کی تالیف مولانا ابن حسن املوی صاحب کا بڑا کارنامہ ہے۔خدا ان کو خوش رکھے،آباد رکھے،سلامت رکھے ۔اور طول عمر عنایت فرمائے۔احیاء مدارس اور ہمارے مدارس کی تایخ سے واقف ہونا بہت ضروری ہے۔اور یہی ہماری آئندہ نسل جدید کے لئے مشعل راہ اور چراغ ہدایت ثابت ہوگی۔اور لوگوں کو پتہ چلے گا کہ ان مدارس نے کتنی محنتیں ،مشقتیں ، زحمتیں اور سختیاں جھیل کر کے دینی خدمتیں انجام دیں۔احیائے دین میں مدارس کا کیا کیا کردار رہا ہے ان سے نسل جدید واقف ہو اور وہ لوگ بھی جو مدارس کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہیں انکو بھی پتہ چلے کہ کن نامساعد حالات میں اور کن زحمتوں مشکل زمانوں کا سامنا کرتے ہوئے مدارس نےدینی خدمات انجام دئے ہیں۔ اسی کے ساتھ ادارہ’’ انٹرنیشنل نور مائکروفلم سینٹر ‘‘دہلی کا شکریہ جس نے دینی مدارس کی تاریخ پر کتابیں شائع کرنے کا اہتمام و انصرام کیا جو نہایت خوش آئند اقدام ہے۔قابل مبارکباد ہیں ہمارے برادر عزیز و بزرگ ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری جنہوں نے واقعاً وہ خدمت انجام دی ہیں جو ہمیں انجام دینا چاہئیے تھا۔ہم ان کی خدمتوں کے سامنے شرمندہ ہیں کہ باہر کے لوگ ہماری قدر کررہے ہیں اور ہم اپنی قدریں نہیں کررہے ہیں۔خدا ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری کو طول عمر عطا فرمائے ،ہر آفت و بلا و شر شیطان سے محفوظ رکھے جس طرح وہ انتہائی گراں قدر خدمات انجام دے رہے ہیں خصوصاً مخطوطات کے سلسلہ میں خدا ان کی توفیقات میں مزید اضافہ فرمائے۔اور مورد عنایات امام زمانہ عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف قرار دے ۔فجزاکم اللہ خیراکثیراًواجراً کبیراً و احسن الجزاء۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

مفکر و دانشور عالی جناب ڈاکٹر مولانا سید ریحان حسن رضوی واعظ ہیڈ ڈیپارٹمنت آف اردو و فارسی گرونانک دیو یونیورسٹی امرتسر،پنجاب نے فرمایا ’’ ریخ وثیقہ عربی کالج کتاب معلومات کا ایسابیش قیمت سرمایہ ہے کہ جس سے علمی دنیا ہمیشہ سیراب ہوتی رہے گی اس علمی دفینے کی بازیافت کے لئے تشنگان علوم علامہ ابن حسن املوی کے ممنون ہیں ۔اور ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری ڈائرکٹر ،،انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر،،دہلی کا اقدام لائق صد آفرین ہے۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

حجۃ الاسلام مولانا محمد سید اسلم رضوی، امام جمعہ و جماعت شہر پونا و صدر شیعہ علماء بورڈ مہاراشٹر نے فرمایا ہے ’’برادر گرامی ادیب عصر عالی جناب مولانا ابن حسن صاحب ادام اللہ ظلکم العالی !السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔آپ کے ذریعے لکھی گئی کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج‘‘ مومنین کے لیے ایک عظیم سرمایہ ہے جس سے علما و طلاب کے علاوہ مومنین بھی استفادہ کریں گے۔ یہ کتاب اپنے موضوع کے اعتبار سے منفرد ہے‘‘۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید رضی حیدر پھندیڑوی انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر، دہلی نے کہا کہ’’ حجت الاسلام مولانا ابن حسن املوی صاحب نے عزت مآب ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری صاحب کے تعمیل ارشاد کے مطابق انٹرنیشنل نورمائکروفلم سینٹر، دہلی سے وابستہ رہ کر جس طرح دوسرے مدارس کی تاریخ نویسی کے بعد تاریخ کو نئی نسل کے سامنے پیش کیا اسی طرح وثیقہ عربی کالج فیض آباد کی تاریخ نویسی کے لئے دن رات عرق ریزی کرکے کاغذ اور لوگوں کے سینوں میں پراکندہ تاریخ کو جمع کرکے آج کتابی شکل میں ہمارے ہاتھوں میں دے دیا‘‘۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

خطیب اہل بیتؑ مولانا محمد محسن جونپوری پرنسپل وثیقہ عربی کالج،فیض آباد ،ایودھیا نے فرمایا کہ ’’عزت مآب آقای حاج ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری بانی و ڈائریکٹر مرکز بین المللی میکرو فیلم نور ،ایران کلچر ہاؤس نئی دہلی کا میں صمیم قلب سے ممنون و متشکر ہوں جنھوں نے کتاب مذکورہ کی طباعت و اشاعت کا گرانقدر بیڑا اٹھایا اور یہ عظیم کام حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ ابن حسن صاحب قبلہ املوی کے ذریعہ انجام پایا ‘‘۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

مولانا سید محمد جابر جواراسی واعظ مدیر ادارہ اصلاح لکھنؤ نے فرمایا ’’برادر محترم مولانا ابن حسن املوی واعظ قابل تبریک ہیں کہ انہوں نے انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر ،دہلی کے تعاون واشتراک سے وثیقہ عربی کالج کی تاریخ کتابی شکل میں مرتب کرکے آئندہ آنے والوں کے لئے ایک تاریخی لائق استفادہ سرمایہ فراہم کردیا‘‘۔

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

حجۃ الاسلام مولانا سید مراد رضا رضوی،بانی و صدر محبان ام الائمہ علیہم السلام تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ، پٹنہ، بہار نے کہا ’’بلا شبہ کتاب وثیقہ عربی کالج فیض آباد اور دیگر قدیم شیعہ دینی مدارس کی تاریخی کتابوں کے مؤلف الحاج مولانا ابن حسن املوی واعظ کا یہ تاریخ ساز قلمی کارنامہ ہے جو مدارس کی بقا کا حسین ذریعہ اور مولانا موصوف کی بھی دائمی یادگار ہے۔انٹر نیشنل نور مائکرو فلم سینٹر ،نئی دہلی کا دور اندیشی اور علم پروری پر مبنی تاریخی اقدام نہایت خوش آئند ہے اور تحقیق و تاریخ کےشائقین وطلاب کے لئے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔ آئندہ آنے والی نسلوں کے لئے گراں بہا سرمایہ ثابت ہوگا،ان شاءاللہ

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج ‘‘فیض آباد پر علماء و دانشوروں کے خیالات

کتاب ’’تاریخ وثیقہ عربی کالج‘‘فیض آباد کے مؤلف حجۃ الاسلام مولانا ابن حسن املوی واعظ نے کہا کہ ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری بانی و ڈائریکٹر ’’انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر‘‘دہلی سے ہماری دوستی 1978ء سے ہے جب وہ لکھنؤ یونیورسٹی لکھنؤ سے گریجویشن کررہے تھے اور ہم مدرسۃ الواعظین لکھنؤ میں پڑھ رہے تھے اور ماہنامہ الواعظ کے ایڈیٹر تھے۔ مگر ہم 2010ء سے عالمی ادارۂ تحقیق وتالیف ’’انٹرنیشنل نور مائکرو فلم سینٹر ‘‘ایران کلچر ہاؤس،دہلی سے منسلک ہو کر اپنے گھر ہی پررہ کر عزیز دوست ڈاکٹر مہدی خواجہ پیری کی نظار و حمایت میں ہندوستان کے قدیم شیعہ حوزات علمیہ ،مدارس دینیہ کی تاریخ تالیف و تدوین کا کام کررہے ہیں ۔ابھی تک ہم نے مدرسۃ الواعظین لکھنؤ،سلطان المدارس لکھنؤ،جامعہ جوادیہ بنارس،مدرسہ باب العلم مبارکپور،اور وثیقہ عربی کالج فیض آباد کی تاریخ مرتب کی ہے جو ’’انٹر نیشنل مائکرو فلم سینٹر کے زیر اہتمام و انصرام زیور طبع سے آراستہ وپیراستہ ہو کر منصہ وجود و شہود پر جلوے بکھیر رہی ہیں۔اور اب مدرسہ سلیمانیہ پٹنہ بہار پر کام چل رہا ہے ان شاءاللہ بہت جلد ’’تاریخ مدرسہ سلیمانیہ ‘‘ بھی آمادہ ہو کر منظر عام پر آنے والی ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha