ہفتہ 21 جون 2025 - 00:37
جنگوں میں فتح و شکست کا معیار نظریہ ہے، نہ کہ تعداد یا اسلحہ، مولانا ضیاء الحسن نجفی

حوزہ/ جامع علی مسجد جامعہ المنتظر لاہور میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے مولانا ضیاء الحسن نجفی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم شیعہ ہونے کی وجہ سے ایران کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ ہمارا معیار مظلومیت ہے، کہا کہ جنگوں میں ہار جیت کا معیار نظریہ ہے۔ مکتب کربلا کے راہیوں کا نظریہ ہے کہ جان چلی جائے، لیکن الٰہی مقصد پر کوئی سمجھوتہ نہ ہو۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجت الاسلام مولانا ضیاء الحسن نجفی نے جامع علی مسجد جامعہ المنتظر ماڈل ٹاؤن لاہور میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ مظلوم اور ظالم کی جنگ ہے۔ ظالم صیہونی ریاست اسرائیل نے مظلوم حکومت اور مملکت ایران پر حملہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اصل مسئلہ چودھراہٹ کا ہے، یعنی دنیا کے چودھریوں کو یہ قبول نہیں کہ کوئی ملک اپنی توانائی کی ضروریات کے لیے یورینیم افزودگی کرے۔ اگر کرنا چاہتا ہے تو اس سے اجازت لئے بغیر نہیں کر سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ جنگوں میں ہار جیت کا معیار نظریہ ہے، مکتب کربلا کے راہیوں کا ایک ہی نظریہ ہے کہ جان چلی جائے، لیکن الٰہی مقصد پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ہمارے ملک کے طاقتور طبقات کو بھی حالات کو سمجھنا چاہیے، اپنے ملک سے مخلص ہوں۔ غلامی کی زنجیروں کو توڑ دیں، بسا اوقات کسی پر آنے والی مصیبت آپ کے لیے تنبیہ ہوتی ہے۔

مولانا ضیاء الحسن نجفی نے کہا کہ ہم شیعہ ہونے کی وجہ سے ایران کے ساتھ نہیں ہیں، بلکہ ہمارا معیار مظلوم ہے مظلوم کوئی بھی ہو چاہے وہ کافر ہی کیوں نہ ہو ،ہم اس کے حامی ہیں اور ظالم کے ہمیشہ خلاف ہیں چاہے وہ شیعہ ہی کیوں نہ ہو۔

انہوں نے محرم الحرام کی آمد پر کہا کہ عزاداری سید الشہداء ہماری شہہ رگ حیات ہے۔ عزاداری رسم نہیں، بلکہ عبادت ہے؛ اسے موسمی تہوار کے طور پر نہ منایا جائے، اس کی معنویت اور مقصد کو سامنے رکھیں۔ حضرت امام حسین علیہ السلام کا قیام کربلا، ایک پیغام ہے۔ تحریکِ امام حسین علیہ السّلام دراصل تحریکِ اصلاح امت مصطفیٰ ہے، جس کے لیے نواسہ رسول (ص) نے اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha