حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ لبنان کے سیکرٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے ایک بیان میں کہا ہے: "امریکہ اور صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی عوام، خاص طور پر غزہ کے مظلوم شہریوں پر جاری وحشیانہ حملے، نسل کشی، بھوک و پیاس میں مبتلا کرنے اور قتل عام جیسے جرائم، تمام انسانی اور اخلاقی اصولوں کو روند چکے ہیں۔"
انہوں نے بین الاقوامی برادری کی خاموشی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:"غزہ پر حملے کے مقابلے میں عالمی برادری کی خاموشی دراصل دنیا کے سیاسی نظاموں اور حکومتوں کے لیے ایک طعنہ ہے، جو نام نہاد بین الاقوامی قوانین کو کمزور کر رہی ہے۔ محض 25 ممالک کا جنگ بندی کا مطالبہ کافی نہیں ہے۔"
شیخ نعیم قاسم نے مزید کہا: "ہمیں چاہیے کہ اسرائیلی حکومت پر پابندیاں لگائیں، اسے عالمی سطح پر تنہا کریں، اس کا قانونی محاسبہ کیا جائے، اور اس کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات ختم کیے جائیں۔ زبانی دعوؤں اور مذمتی بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے تاکہ ان قتل عاموں کو روکا جا سکے۔"
انہوں نے واضح کیا:"جب امریکہ کو ایک متفق اور مضبوط عوامی حمایت فلسطینی قوم کے حق میں نظر آئے گی، تب وہ پیچھے ہٹے گا اور پسپائی اختیار کرے گا۔ اور اس عظیم ذمہ داری کا سب سے بڑا بوجھ عرب اور اسلامی ممالک، ان کے حکمرانوں اور عوام کے کاندھوں پر ہے۔"
شیخ نعیم قاسم نے عرب و اسلامی دنیا کو مخاطب کرتے ہوئے تاکید کی: "جو بھی مؤقف آپ کے لیے ممکن ہو، جس حد تک آپ کچھ کر سکتے ہوں، ضرور کریں — بس خاموش تماشائی نہ بنیں۔ اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے عمل کو فوراً روک دیں، اس کے سفارتخانے بند کریں، اس سے تجارت نہ کریں، اور کم از کم زندگی کی بنیادی ضروریات فراہم کر کے ہی سہی، غزہ اور فلسطین کی حمایت میں متحد ہو جائیں۔"
آخر میں انہوں نے خداوند متعال کی نصرت پر امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا:"یقین رکھیں کہ ظالم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ اسرائیل کی موجودہ وحشیانہ روش اور تکبر اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے، اور یہ خدا کی مشیت سے اس کے زوال اور ذلت آمیز انجام کی تمہید بنے گا۔"









آپ کا تبصرہ