جمعرات 2 اکتوبر 2025 - 11:18
امریکہ سے دوستی ماضی میں بھی پاکستان کو مہنگی پڑی ہے: مولانا عبد الغفور حیدری

حوزہ/جمعیتِ علمائے اسلام پاکستان کے رہنما نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورۂ امریکہ اہم ہے، لیکن ہمیں یاد ہے کہ کسی بھی مشکل میں امریکہ نے ہماری وہ مدد نہیں کی جو چین نے کی، امریکہ کے ساتھ دوستی ماضی میں بھی ہمیں مہنگی پڑی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیتِ علمائے اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکہ کو ہوائی اڈے دینے سے خطے میں امن کی تباہی ہو گی، کہا کہ ہمیں یاد ہے کہ کسی بھی مشکل میں امریکہ نے ہماری وہ مدد نہیں کی جو چین نے کی، امریکہ کے ساتھ دوستی ماضی میں بھی ہمیں مہنگی پڑی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وزیراعظم کا دورۂ امریکہ اہم ہے، لیکن ہمیں یاد ہے کہ کسی بھی مشکل میں امریکہ نے ہماری وہ مدد نہیں کی جو چین نے کی، امریکہ کے ساتھ دوستی ماضی میں بھی ہمیں مہنگی پڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکمران اگر امریکہ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں تو رفتہ رفتہ چلیں، میٹھی باتوں میں پھر سے پاکستان کو استعمال نہ کیا جائے، اگر امریکہ اور دیگر ہمارے دشمنوں کے در پردہ ہاتھ نہ ہو تو بہت جگہ حالات اچھے ہوتے، پاکستان کو چین کے ساتھ اپنے تعلقات مزید مضبوط کرنا ہوں گے۔

جمعیتِ علمائے اسلام پاکستان کے رہنما نے مزید کہا کہ چین ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے؛ چین کے صوبے سنکیانگ میں 60 فیصد مسلمان رہائش پذیر ہیں، چین اس علاقے کی بہتری کے لیے 80 ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کر چکا ہے، اگر چین اس صوبے کو ترقی کے لیے ترجیح دے رہا ہے تو پاکستان کو بھی کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات کی بہتری کے لیے وفاق سے بھی کچھ اقدامات نہیں ہو رہے۔ تفتان تک کا سفر سنگل شاہراہ پر کرنا پڑتا ہے، جس کے باعث بہت ایکسڈنٹ بھی ہوتے ہیں۔

مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جے یو آئی پاکستان سعودی عرب معاہدے کو تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ہم نے ماضی میں بھی کہا کہ امت مسلمہ یکجا ہو کر دفاعی اور جدید ٹیکنالوجی کے معاہدے کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کی اس حوالے سے ماضی میں بڑی کوشش رہی، ہم سمجھتے ہیں کہ اس دفاعی معاہدے کے اثرات پوری دنیا پر مرتب ہوں گے، ہماری خواہش ہے کہ دنیا کے باقی مسلم ممالک بھی اس میں شامل ہوں، تاکہ کسی بھی مسلم ملک پر حملہ ہو تو مل کر مقابلہ کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایک چھوٹی سی ریاست ہے مگر اس نے فلسطین میں بربریت اور قتل عام کر رکھا ہے، اسرائیل اگر جنگ بندی پر آمادہ ہوا ہے تو اس میں اس پاک-سعودی معاہدے کی ہی اہمیت ہے، میں سمجھتا ہوں کہ اگر ایران سمیت دیگر اسلامی ممالک بھی اس معاہدے میں شامل ہوں تو یہ زیادہ مضبوط ہو گا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha