۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
الکوثر تعلیمی سمینار

حوزہ/کوثر کا مصداق اکمل و اتم حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ہیں:ڈاکٹر رضا شاکری

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق نباء فاؤنڈیشن گذشتہ کچھ عرصہ سے اپنے خدمات کے لئے شناخت پیدا کر رہا ہے۔ اسی فاؤنڈیشن کے زیر انتظام خواہران کے لئے ’’حوزۂ معصومہ قم‘‘کی داغ بیل ڈالی گئی۔گذشتہ روز ہردوئی روڈ پر واقع منت ہال میں ’’الکوثر تعلیمی سمینار‘‘کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں ملک وبیرون ملک کے ممتاز علما ئے کرام و دانشوران قوم نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس بین الاقوامی سمینار میں المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی(قم المقدسہ ،ایران )کے ہندوستان میں نومنتخب نمائندہ جناب آقائے ڈاکٹر شاکری بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔

قابل ذکر ہے کہ شہزادیٔ کونین حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی ولادت با سعادت کے پیش نظر قوم کی خواتین میں دینی و علمی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے نیز سیرت معصومین علیہم السلام سے آشنائی میں اضافہ کرنے کی غرض سے الکوثر اسلامی کوئز کا اہتمام کیا گیا ہے۔

نبا ٔفاؤنڈیشن کے مدیر مولانا سید وقار حیدر رضوی نے فاؤنڈیشن کے اغراض ومقاصد بیان کرنے کے ضمن میں اس انعامی مقابلے کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ساتھ ہی موصوف نے اضافہ کیا کہ تقریباً تین سو خواتین نے اس میں حصہ لیا جن میں ۴۸؍خواتین نے سو فیصد نمبر حاصل کئے۔

نبا ٔ فائونڈیشن کے سرپرست مولانا سید ذوالفقار حیدر اعظمی نے سمینار میں شریک ہونے والے صاحبان علم اور علم دوست خواتین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اہمیت علم و تعلیم پر روشنی ڈالی۔اس کے بعد مذکروہ فاؤنڈیشن کے صدر جناب قیصر عباس صاحب نے کوئز میں حصہ لینے والی خواتین اور بچیوں کی حوصلہ افزائی کی ساتھ ہی ادارے کی دن دن روت چوگنی ترقی کی دعا فرمائی۔

ناظم جلسہ نے انگریزی زبان میں تقریر کرنے کی غرض سے خواہر مریم فاطمہ کو آواز دی جنہوں نے مختصر وقت میں بہترین انداز سے تقریر کی۔جسے سن کر سمینار میں موجود خواتین کو بخوبی اندازہ ہوا کہ کریمہ اہلبیت حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا کے نام نامی سے منسوب حوزۂ معصومہ قم میں کچھ ہی مدت میں کس طرح تعلیم وتربیت کا بندوبست کیا گیا ہے۔

اس کے بعد ڈاکٹر ظفر رضوی(ڈائیرکٹر ڈیپارٹمنٹ آف کلینیکل سائیکالوجی،امیٹی یونیورسٹی لکھنؤ)نے بیحد نفیس انداز میں انگریزی زبان کےلفظ واچ کی توضیح و تشریح بیان کرنے کے ضمن میں بیان کیا کہ زبان پر لگا زخم جلدی مندمل ہوجاتا ہے لیکن زبان سے لگا زخم ٹھیک ہونے میں وقت لگتا ہے۔

انہوںنےسینکڑوں خواتین اور حوزات علمیہ کی طالبات سے اپنے خطاب میں بیان کیا کہ بغیر وقت کی تنظیم کے کبھی بھی کامیابی ممکن نہیں اور ساتھ ہی اضافہ کیا کہ اس قسم کے دینی سمینار نیز مذہبی اجتماع میں اپنی شرکت وشمولیت کو سعادت سمجھتا ہوں۔

سمینار کے آخری مقرر حجۃ الاسلام والسلمین جناب آقائے ڈاکٹر رضا شاکری تھے جنہوں نے امام دہم کی ولادت با سعادت کے موقع پر پہلے تبریک وتہنیت پیش کی پھر سمینار کے موضوع کے پیش نظر بی بی دوعالم کی سیرت طیبہ پر روشنی ڈالی۔المصطفیٰ یونیورسٹی ،قم ایران کے ہندوستان میں نمائندہ ڈاکٹر شاکری نے قوم کی خواتین کے درمیان اضافہ کیا کہ موجودہ دور میں ہم سب کو دشمنوں کی سازشیں ناکام کرنی ہوں گی جس کے لئے کوثر کی مصداق تام و اکمل جناب فاطمہ زہرا علیہا السلام کی سیرت کا اتباع ضروری ہے۔جن کے لئے وقت کے امام نے بیان کیا میرے لئے میری جدہ بہترین نمونۂ عمل ہیں ۔اگر اسلام کہتا ہے کہ خاتون جج نہیں بن سکتی تو گھبرانے کی ضرورت نہیں یہی خاتون جج حضرات کی معلم بن سکتی ہے ۔ڈاکٹر شاکری کی علمی تقریرکا اردو زبان میں بہترین انداز سے مولانا سید افروز مجتبیٰ نے ترجمہ کیا۔اضافہ کرتے چلیں کہ آقائے شاکری کی ریاست میں آنے والے وفد نے حوزۂ معصومہ قم (سرفراز گنج)کا دورہ کیا اور امید جتائی کہ یہ ادارہ خواتین کےعلم ومعرفت میں اضافہ کا سبب قرار پائے گا۔

اس سمینار میں کامیاب نظامت کےفرائض مولانا سید حیدر عباس رضوی نےانجام دئیے ساتھ ہی موصوف نے بہترین بیان سے حاضرین کو نوازا۔

سمینار کا آغاز الماس فاطمہ سلمہا نے سورۂ رحمان کی تلاوت سے کیا ۔اس کے بعد حوزہ کی طالبات معصومہ فاطمہ اورمرضیہ فاطمہ نے تعلیمی مکالمہ پیش کیا۔ کوئز انعامی مقابلہ میں قرعہ اندازی کے ذریعہ پہلا انعام (۱۲۰۰۰ روپیہ)عندلیب زہرا کو ملا۔قرعہ میں ۱۴؍خواتین کو نقد اور نفیس انعام سے نوازا گیا۔الکوثر تعلیمی سمینار کا اختتام امام زمانہ کی سلامتی اور ملک کی سالمیت کی دعا پر ہوا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .