۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
مولانا سید ابن حیدر

حوزہ/دنیائے اردو میں بہت سے ادباء تھے اور ہیں،لیکن ادب کے فانوس میں دین کا چراغ روشن کرنے والے استاد محترم مولانا سید ابن حیدر صاحب جیسے انگشت شمار ہیں۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حجۃ الاسلام والمسلمین عالیجناب مولانا ابن حیدر کی خبر رحلت پر سربراہ تنظیم المکاتب حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ مرحوم کا انتقال ایک دینی، علمی خسارہ ہے جس کی بھرپائی مشکل ہے۔

تعزیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے:

آہ اُستاد محترم ! 

عالم جلیل ، معلم شفیق، عندلیب بوستان خطابت استاد محترم مولانا سیدابن حیدر صاحب قبلہ کا انتقال ایک دینی ، علمی خسارہ ہے جس کی بھرپائی مشکل ہے۔ 

استاد محترم ایک طولانی مدت تک جامعہ ناظمیہ میں مسند تدریس پرجلوہ فگن رہے اور نسلوں کو زیور علم و ادب سے آراستہ کیا۔ آج آپ کے شاگردان دنیا کے مختلف گوشہ و کنار میں خدمت دین میں مصروف ہیں جو آپ کے باقیات الصالحات میں شامل ہیں۔ ناچیز کو بھی آغاز تعلیم سے طویل مدت تک شرف تلمذ حاصل رہا اور زبان و ادب، سلیقہ نفاست، سفید پوشی، غیرت جیسے نہ جانے کتنے اسباق حیات سیکھنے کو ملے۔ 

فن تدریس کے علاوہ آپ کو اللہ نےمنفرد انداز خطابت سے نوازا تھا۔ مقفیٰ و مسجع کی شیرینی بیان جس میں عقائد ، احکام اور اخلاق کی روشنی سے سننے والوں کے دل منور ہوتے اور بغیر کروٹ بدلے مجمع سنتارہتا ، عرصہ تک کانوں میں رس گھولتی رہے گی۔

دنیائے اردو میں بہت سے ادباء تھے اور ہیں،لیکن ادب کے فانوس میں دین کا چراغ روشن کرنے والے استاد محترم مولانا سید ابن حیدر صاحب جیسے انگشت شمار ہیں۔ 

مرحوم میرے شفیق اساتذہ میں تھے۔ ان کی شفقت و محبت اور شاگردوں کی تعلیم و تربیت کے سلسلہ میں خلوص و محنت حقیر سمیت تمام شاگردوں کے شامل حال تھی۔ 

ایسے عالم میں کہ جب ائمہ کی زندگی کی جھلکیاںپیش کرنے والے علماء مفقود ہوں ایسے بزرگ و معلم سے محرومی نا قابل برداشت ہے۔ ایک عرصہ ختم ہو گیا، ایک نسل مٹ گئی۔

اللہ رحمت و مغفرت فرمائے! جوار اہلبیتؑ میں بلند درجات عطا فرمائے! آمین 

جملہ پسماندگان، وابستگان، عقیدتمندان اور شاگردان خصوصاً اہل خانہ کی خدمت میں تعزیت عرض ہے۔ 

سوگوار

مولانا سید صفی حیدر زیدی

سکریٹری تنظیم المکاتب لکھنو

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .