۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
ناصر رفیعی

حوزه/استادِ حوزه علمیہ قم نے بعض قرآنی آیات اور روایات کی رو سے قرآن کی درست قرائت، تلاوت کا اہتمام، قرآنی آیات کا سننا، قرآن کی تکریم، قرآن مجید میں غور و فکر، قرآن پر عمل اور حفظِ قرآن کو قرآن مجید سے متعلق مسلمانوں کی سات ذمہ داریوں کے طور پر بیان کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ ‌الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے حرمِ حضرتِ معصومہ سلام اللہ علیہا قم میں خطاب کے دوران سورۂ مبارکۂ عنکبوت کی آیت نمبر 49 کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ قرآن کریم کی آیات درک و فہم رکھنے والوں کے لئے بالکل واضح ہیں، لیکن جو لوگ درک و فہم نہیں رکھتے، وہ نہ صرف قرآن سے فائدہ نہیں اٹھاتے بلکہ ان آیتوں کا انکار بھی کرتے ہیں۔

انہوں نے یہ بتاتے ہوئے کہ دین اور قرآن کو ہم تک پہنچانے میں بہت زحمتیں اٹھائی گئی ہیں، کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ بہت سے لوگوں کو قرآن حفظ کرنے اور تلاوت کرنے کے جرم میں تشدد کر کے شہید کیا گیا ہے اور آج بھی ہم دین کی حفاظت کے لئے ہر روز شہید ہوتے ہیں۔

استادِ حوزہ علمیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن مجید سے متعلق مسلمانوں کی کچھ اہم ذمہ داریاں ہیں، مزید کہا کہ قرآن کریم سے متعلق مسلمانوں کی سب سے پہلی ذمہ داری، قرآن کا درست پڑھنا ہے اور یہ قابلِ قبول بات نہیں ہے کہ بیچلر یا ماسٹر ڈگری والا نوجوان قرآن کو صحیح طریقے سے نہیں پڑھ سکتا۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن کریم سے متعلق مسلمانوں کی دوسری ذمہ داری اس عظیم الٰہی کتاب کی تلاوت ہے، کہا کہ ہمیں قرآن پڑھنے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا چاہئے اور حدیث میں آیا ہے کہ جو شخص روزانہ قرآن کی 50 آیتوں کی تلاوت کرے گا وہ غافلین میں سے نہیں ہوگا۔

حجۃ ‌الاسلام والمسلمین رفیعی نے قرآن مجید سے متعلق مسلمانوں کی تیسری اہم ذمہ داری کو قرآن کا سننا قرار دیا اور کہا کہ خدا قرآن میں ارشاد فرماتا ہے: وَإِذَا قُرِءَ الْقُرْآنُ فَاسْتَمِعُوا لَہُ وَاٴَنصِتُوا لَعَلَّکُمْ تُرْحَمُونَ. جب قرآن پڑھا جائے تو کان دھر کر سنو اور خاموش رہو تاکہ رحمتِ خدا تمہارے شاملِ حال ہو۔ لہٰذا جہاں قرآن پڑھا جائے وہاں قرآن کی آیات کو سننا مسلمانوں کی ذمہ داریوں میں سے ہے۔

انہوں نے بیان کیا کہ مسلمانوں کی قرآن مجید سے متعلق چوتھی ذمہ داری اس عظیم کتاب آسمانی کی عزت و تکریم کرنا ہے اور یہ بہت بری بات ہے کہ ہم قرآن سے پیٹھ پھیر لیں، یا قرآن کو زمین پر چھوڑ دیں، یا قرآن کو نظر انداز کر دیں، کیونکہ ہمیں بڑے بڑے علماء کی زندگی اور سیرت میں یہ چیز نظر آتی ہے وہ قرآن مجید کے سامنے اپنے پیروں کو دراز نہیں کرتے تھے اور ہمیشہ قرآن کا احترام کرتے تھے۔

استادِ حوزہ علمیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن مجید سے متعلق مسلمانوں کی پانچویں ذمہ داری قرآن میں غور و فکر کرنا ہے، مزید کہا کہ علامہ طباطبائی فرماتے تھے کہ میں روزانہ قرآن کے 10 پارے پڑھتا ہوں، لیکن میں روزانہ قرآن کی ایک آیت پر غور کرتا ہوں، کیونکہ غور کرنے کا مطلب، قرآن کے معنی میں دقت کرنا ہے، اسلامی معاشرے کی خواتین کے لئے اچھا ہے کہ وہ آیت "الرجال قوامون علی النساء" پر غور و فکر کریں اور گھر میں مرد کی عظمت اور عزت کو مجروح نہ کریں اور مرد آیت "و عاشروھن بالمعروف" پر غور کریں اور اپنی بیویوں سے اچھا سلوک کریں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ مسلمانوں کی قرآن سے متعلق چھٹی ذمہ داری، اس عظیم کتابِ آسمانی پر عمل کرنا ہے، کہا کہ ہمارے ہاں ایک روایت ہے کہ بہت سے لوگ قرآن پڑھتے ہیں لیکن قرآن ان پر لعنت بھیجتا ہے کیونکہ انہوں نے قرآن کی آیات پر عمل نہیں کیا اور حتی کہ قرآن کی آیتوں کے خلاف عمل کیا ہے۔

حجۃ ‌الاسلام والمسلمین رفیعی نے مسلمانوں کی قرآن سے متعلق ساتویں ذمہ داری کو حفظِ قرآن قرار دیا اور مزید کہا کہ ہمیں جتنا ہو سکے قرآن حفظ کرنا ہے اور روایت میں آیا ہے کہ جب لوگ جنت میں داخل ہوں گے تو جنت میں طبقہ بندی ہوتی ہے اور لوگوں سے کہا جائے گا کہ جتنا قرآن حفظ کیا ہے اسے پڑھ کر سناؤ اور اوپر جاؤ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر آپ قرآن سے انس پیدا کریں تو یہ آپ کو تمام خطرات سے محفوظ رکھے گا، کہا کہ امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا کہ اگر مشرق سے مغرب تک تمام لوگ دنیا سے کوچ کر جائیں تو جب تک کہ قرآن میرے پاس ہوگا میں تنہائی سے نہیں ڈروں گا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .