۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
جشن امام سجاد

حوزہ/ امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پربارہ بنکی کی مردم خیزسرزمین عالم پور(سیدواڑہ) واقع مدرسہ جامعہ باب الحوائج میں جشن سیدالساجدین اور عظیم الشان تعلیمی مظاہرے کا انعقاد کیا گیاجس میں علماء اورخطباء نے نوجوانوں کو تعلیم کی اہمیت بتاتے ہوئے حصول تعلیم پر زوردیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سلسلہ نور امامت کے چوتھے نورسید الساجدین امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت باسعادت کے موقع پربارہ بنکی کی مردم خیزسرزمین عالم پور(سیدواڑہ) واقع مدرسہ جامعہ باب الحوائج میں جشن سیدالساجدین اور عظیم الشان تعلیمی مظاہرے کا انعقاد کیا گیاجس میں علماء اورخطباء نے نوجوانوں کو تعلیم کی اہمیت بتاتے ہوئے حصول تعلیم پر زوردیا۔

محفل کی صدارت مولانا عبداللہ واعظ ظفر آبادی نے کی جبکہ مہمان خصوصی کے طورپرنہال حیدر سرائے سالم ( مقیم لکھؤ)اور جمیل جعفری سیتاپور( مقیم لکھؤ)موجود تھے۔ مدرسہ جامعہ باب الحوائج کے بانی اور امام جمعہ والجماعت (عالم پور) مولانا محمد مجتبیٰ ’میثم‘ نے پروگرام کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ طویل عرصہ سے علاقے میں تعلیمی مظاہرے کی ضرورت محسوس کی جارہی تھی لہٰذا مدرسہ جامعہ باب الحوائج کے زیراہتمام امام زین العابدین کی ولادت کے مبارک موقع پر جشن اور تعلیمی مظاہرہ منعقد کیا گیا جس میں مدرسہ کے طلبہ وطالبات نے شاندار تعلیمی مظاہرے کئے۔

انہوں نے بتایا کہ طلباء نے تعلیم کے حوالے نظمیں اور قصائد پیش کرکے تعلیم کے تئیں اپنی سنجیدگی کا اظہار کیا۔ طلباء کی جانب سے پروگرام میں’لبیک یاخامنہ ای، لبیک یاخمینی‘ کے فلک شگاف نعروں سے پورا علاقہ گونج رہا تھا۔ مولانا عبداللہ واعظ ظفرآبادی نے اپنے صدارتی خطاب میں علم اورحصول علم پر روشنی ڈالی اور حاضرین محفل خصوصاً ساکنان سیدواڑہ سے اپیل کی کہ مولانا محمد مجتبیٰ میثم کی قیادت میں چلنے والے ادارے کا ہرممکن تعاون کریں اور ممبران کو گوش گزارکیا کہ آپ حضرات صرف نام کے ممبرنہ رہیں، بلکہ مولانا میثم کے کندھے سے کندھا ملا کر چلتے رہیں۔ انشاء اللہ آپ کی سرپرستی امام آخر فرمائیں گے اوراگرایسا ہوا تو یہ مدرسہ ایک دن دیگر تعلیمی اداروں کے لئے مثال بنے گا۔

جامعہ ایمانیہ جونپور کے استاذ مولانا سیدعابد رضا رضوی نے مدارس کو کمترسمجھنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تنگ نظری کے دلدل میں پھنسے لوگ یہاں آکر دیکھیں کہ ہمارے مدارس کے معصوم طلباء کتنے ہونہاراورمحب وطن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج یہاں معصوم بچوں کے تعلیمی مظاہرے سے صاف ہوگیا ہے کہ گاؤں کا یہ مدرسہ انشاء اللہ ایک دن کالج اور یونیورسٹیوں سے مقابلہ کرے گا۔

مولانا عابد رضا نے مدرسہ کے سرپرست مولانا محمد مجتبیٰ کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آپ آگے بڑھیں ہم ہرموقع پرآپ کے شانہ بشانہ کھڑے نظرآئیں گے۔ انہوں نے مدرسہ کے منتظمین اور طلباء کی حوصلہ افزائی کی اورکہا کہ مولانا مجتبیٰ نے مدرسہ کی شکل میں ایک پودا لگایا ہے اور اب علاقے کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ مولانا مجتبیٰ کی ہمت اور طاقت بنیں تاکہ یہ پودا تناوردرخت بن کر علاقے کو تعلیم کا سایہ فراہم کرسکے۔ وثیقہ عربی کالج (فیض آباد) کے پرنسپل مولانا محمد محسن نے اپنے ناصحانہ خطاب میں کہا کہ مدرسے کی بچیوں نے جس مہارت کے ساتھ اپنے فن کا مظاہرہ کیا وہ قابل تعریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہی بچیاں آج لوگوں کے لئے آئیڈیل بن رہی ہیں اس لئے ہرمیدان میں لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کی جانا چاہئے۔ مدرسہ کے بانی مولانا محمد مجتبیٰ نے مختصر خطاب میں اپنی تعلیمی مہم کے دوران پیش آنے والے مسائل کا ذکرکرتے ہوئے مکتب سے مدرسے تک کا 10 سالہ دلچسپ سفربیان کیا۔

دریں اثنا مدرسہ جامعہ باب الحوائج اورمکتب امامیہ علی بن موسیٰ الرضا دیورہ سادات کی طالبات نے بہترین انداز میں علم وفن کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو دینی تعلیم سے متاثرکیا۔ اس موقع پر عارض سنگورہ، حاجی حسنین عالمپور، شجاع عباس عالم پور، شاداب عالم پور، دانش دیورہ ودیگر نے بارگاہ امامت میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ پروگرام میں زینت محفل کے طور پر مولانا سلمان عباس، مولانا زائرعابد، سجاد صاحب( کوڑھا سادات)، آفتاب صاحب (کوپا سادات)اور صغیرالحسن لکھنؤ نے شرکت کی۔

پروگرام کو کامیاب بنانے میں ڈاکٹر نسیم حسین ’چھوٹے میاں‘ نے اہم کردار ادا کیا، اس موقع پر نفیس حیدر، فضل مہدی، منور حسین، محب حسین، امانت علی، محمد عارف گڈو، اسرار حسین، محمد کلیم، محمد احمد اچھے، کاظم علی، شکیل حسین ، شہیر حیدر، منیر حسن،انوارحسین، روشن میاں، ہلال احمد، شاداب حسین کے علاوہ کمیٹی تنظیم المومنین کے ممبران کے علاوہ کثیر تعداد میں علاقے کے لوگ موجودتھے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .