حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نشست سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ احکام دین انسانی معاشرے میں نافذ کرنے کے لئے ہیں۔ دین فقط کتابوں میں پڑھنے کے لئے نہیں بلکہ پڑہ کر معاشرے میں نافذ کرنے کیلئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی معاشرہ اس وقت تک حقیقی اسلامی معاشرہ نہیں بن سکتا جب تک تعلیمات قرآن و سنت پر عمل نا کرے۔ اور معاشرے میں اسلام کا نفاذ تبھی ممکن ہے جب اسلامی حکومت قائم ہو۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مدینہ طیبہ میں اسلامی حکومت تشکیل دی۔ اسلامی حکومت نظام ولایت و امامت کے سائے میں قائم ہو سکتی ہے امام معصوم اور منصوص من اللہ کے ہوتے ہوئے کسی کو حکومت کا حق نہیں جبکہ زمانہ غیبت کبریٰ میں فقیہ عادل نائب امام کی حیثیت سے امت کا رہبر و حاکم ہے جس کی اطاعت اور حمایت امت پر فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید مظلوم علامہ سید عارف حسین الحسینی رحمۃ اللہ علیہ نے وطن عزیز پاکستان میں ہمیں اجتماعی جدوجہد کا جو اسلوب دیا ہم اسی پر گامزن ہیں شہید قائد نظریہ ولایت فقیہ کے علمبردار اور فکر خمینی کے پیروکار تھے وطن عزیز پاکستان میں ملت کی عزت و وقار کا راستہ شہید حسینی کی پیروی میں مضمر ہے۔