حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایم ڈبلیوایم کے سیکرٹری امور خارجہ اور مجلس علماء امامیہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر سيد شفقت حسین شیرازی کی طرف سے نور الھدی ٹرسٹ کے چیئرمین اور ایم ڈبلیو ایم کے علماء ونگ مجلس علماء شیعہ کے صدر علامہ سيد حسنین عباس گردیزی کے اعزاز میں ظہرانہ،دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں قومی، ملی اور تبلیغی امور پر تبادلہ خیال، مجلس علمائے امامیہ اور مجلس علمائے شیعہ کی ضرورت و اہمیت اور مشترکات پر بات چیت، پاکستان میں علمائے کرام کی خدمات اور مسائل کا جائزہ اور آئندہ کیلئے نیک خواہشات اور بعض اہم نکات پر توجہ مرکوز کرنےکےحوالے سے گفتگو ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق قم المقدس ایران میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری امورِ خارجہ اور مجلس علمائے امامیہ پاکستان کے سربراہ علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے نورالھدیٰ ٹرسٹ پاکستان کے چئیرمین اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے علماء ونگ مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے صدر علامہ حسنین عباس گردیزی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔ اس موقع پر میزبان شخصیت کی طرف سے موسسہ باقرالعلوم اور مجلس وحدت مسلمین شعبہ قم کی کابینہ کے اراکین بھی مدعو تھے۔
حاضرین نے اس نشست میں جہاں ماضی کے تنظیمی تجربات اور پاکستان کے حالات کے حوالےسے بات چیت کی وہیں علامہ ڈاکٹر سيد شفقت حسین شیرازی نے بین الاقوامی ادارہ الباقر کے مختلف ذیلی اداروں حوزہ علمیہ امام محمد باقر ع دمشق، موسسہ باقر العلوم قم، الباقر مرکز مطالعات و تحقیقات اسلام آباد، باقر العلوم فلاحی و تعلیمی سوسائٹی پنجاب اور شعبہ تبلیغات "مجلس علمائے امامیہ پاکستان" کا بھی مفصّل تعارف کرایا۔ مہمان شخصیت نے جہاں مذکورہ اداروں کی کارکردگی کو سراہا وہیں مجلس علمائے شیعہ پاکستان کے اہداف اور پالیسیوں پر بھی بات کی نیز مبلغین کے حوالے سے مزید کام کرنے کی ضرورت و اہمیت کو بیان کیا۔ حاضرین نے بھی گفتگو میں بھرپور حصّہ لیا۔
یاد رہے کہ علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی اور علامہ حسنین عباس گردیزی کا باہمی تنظیمی رشتہ بہت قدیمی ہے۔ دونوں شخصیات شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کے دور میں اپنے زمانہ طالب علمی میں ایک ہی ڈویژن میں آئی ایس او کے فعال رکن رہے۔ یاد رہےعلامہ حسنین عباس گردیزی ان دنوں سفرِ زیارات پر ایران میں ہیں۔