۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
اغواء برائے تاوان

حوزہ/ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ صوبۂ سندھ پاکستان کے معصوم بچوں کو اغواء کر کے ان کے ساتھ جنسی زیادتی کرکے ویڈیوز ریلیز کرنا حکمرانوں کے منہ پر تمانچہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علامہ مقصود علی ڈومکی نے صوبۂ سندھ پاکستان کے ضلع کشمور میں مغوی شہریوں کے ورثاء سے ملاقات میں کہا کہ معصوم بچوں اور شہریوں کا اغواء سنگین صورت حال اختیار کر گیا ہے اور آئے روز شہریوں کا اغواء ان پر تشدد اور جنسی تشدید کی شرمناک ویڈیوز سے عوام میں شدید خوف و ہراس پیدا ہو گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی نے سندھ کے سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماؤں سے اس ظلم و بربریت کے خلاف موثر آواز اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

علامہ مقصود علی ڈومکی نے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو، ایڈووکیٹ ادی ام رباب چانڈیو، سماجی رہنما محمد پنہل ساریو اور کندھ کوٹ آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے سربراہ ایڈووکیٹ عبدالغنی بجارانی سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمور ضلع میں لاقانونیت کی انتہا ہے جبکہ ریاستی ادارے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام نظر آتے ہیں اغواء برائے تاوان کے پیچھے کن کا ہاتھ ہے اور پولیس رینجرز کیوں اس ظلم و بربریت پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر باضمیر انسان کا دل اس ظلم و بربریت پر غمزدہ ہے۔ معصوم بچوں کو اغواء کر کے ان سے درندگی کرنا جنسی زیادتی کرکے ویڈیوز ریلیز کرنا حکمرانوں کے منہ پر تمانچہ ہے۔ کیا ڈاکو اور مجرم پولیس رینجرز اور فوج سے زیادہ طاقتور ہیں کیا ریاستی اداروں کا یہ بنیادی فرض نہیں کہ وہ عوام کو تحفظ فراہم کریں۔

انہوں نے ملک بھر کے عوام، سیاسی اور مذہبی رہنماؤں سے کشمور میں انسانیت سوز واقعات کے خلاف آواز بلند کرنے کی اپیل کی۔

اس موقع پر قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہمیں کشمور میں جاری اغواء برائے تاوان کے مسلسل واقعات پر شدید افسوس ہے ہم سب کو مل کر اس ظلم کے خلاف مؤثر لائحہ عمل تیار کرنا ہوگا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .