حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، دینی احکام کے استاد حجت الاسلام والمسلمین وحید پور نے ماہ مبارک رمضان کی آمد کی مناسبت سے احکام شرعی بیان کئے ہیں۔ جنہیں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے یہاں بیان کیا جارہا ہے۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
جو افراد سفر پر جاتے ہیں اور وہ 10 دن وہاں سکونت کا بھی ارادہ نہیں رکھتے تو ان کا روزہ قصر ہو گا لیکن ماہ رمضان میں سرِعام کھا پی بھی نہیں سکتے۔
یہ افراد روزہ قصر کریں گے اور ان پر کوئی گناہ بھی نہیں ہے لیکن وہ سرِعام روزہ کھا نہیں سکتے۔ لہذا مسافر کو ایسی جگہ پر کھانا پینا چاہئے جو عام لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہو۔
روایات میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ ماہِ رمضان میں سرِعام نہ کھایا پیا جائے۔ حتی کہ سرِعام کھانے پینے والے شخص کی حاکم شرعی تنبیہ (تعزیر) بھی کر سکتا ہے۔ لوگوں کو اپنی اولاد کی بھی اسی طرح تربیت کرنی چاہئے کہ وہ ماہِ رمضان میں سرِعام نہ کھائیں پئیں چاہے ابھی وہ سنِ تکلیفِ شرعی کو نہ بھی پہنچیں ہوں (یعنی ابھی بالغ نہ ہوئے ہوں)۔
یاد رہے کہ یہ نکتہ صرف مسافروں سے مختص نہیں ہے بلکہ باقی افراد کہ جو مسافر نہیں لیکن عذرِ شرعی کی وجہ سے وہ روزہ نہیں رکھ سکتے (مریض وغیرہ) تو وہ بھی سرِ عام کھا پی نہیں سکتے ہیں۔ ان پر لازم ہے کہ وہ ماہِ مبارکِ رمضان کا احترام کریں۔