۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
سید عباس موسوی تسر شگر

حوزہ/ امام جمعہ تسر شگر بلتستان نے عالمی یوم القدس کی اہمیت پر زور اور یہودیوں کو منکرات سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ آج ہماری شرعی ذمہ داری ہے کہ ہم ہر طرح سے منکرات اور برائی کا مقابلہ کریں، اس کیلئے ہمیں لڑنا بھی چاہیئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تسر شگر بلتستان پاکستان حجت الاسلام سید عباس موسوی نے کہا کہ ہماری شرعی ذمہ داری ہے کہ ہم ہر طرح سے منکرات اور برائی کا مقابلہ کریں، اس کیلئے ہمیں لڑنا بھی چاہیئے، اگر ایسا ممکن نہ ہو تو زبانی طور پر مقابلہ کریں یہ بھی ممکن نہ ہو تو کم از کم دل میں ان سے اظہار برائت رکھنا ضروری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کا دن اسرائیل کے ناپاک وجود اور فلسطین کے مظلوم عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنا ہماری اخلاقی اور شرعی ذمہ داری ہے اور ظالموں سے سے اظہار نفرت کرنا بہت ہی ضروری ہے۔

حجت الاسلام سید عباس موسوی نے کہا کہ فلسطین پر صہیونی و طاغوتی طاقت کی طرف سے ہونے والے ظلم و بربریت کا براہ راست ذمہ دار یہودی لابی ہیں، جن کی کچھ خصوصیات کی جانب قرآن نے اشارہ کیا ہے: یہ لوگ جب بھی کوئی وعدہ کرتے ہیں وہ عہد شکنی کرتے ہیں، تاریخ جن کی مثالوں سے بھری ہوئی ہے۔ یہ لوگوں میں شبہات ڈالتے ہیں اور لوگوں کو مختلف گروہوں میں بانٹنے کے بعد آپس میں لڑواتے ہیں اور اپنا فائدہ حاصل کرتے ہیں۔ جس کی واضح مثال اسلام کے اندر فرقہ وارانہ گروہ بندی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجتہدین عظام کے مطابق شیعہ سنی اسلام کے دو بازو ہیں، بلکہ فرماتے ہیں سنی ہمارے بھائی نہیں بلکہ ہمارا نفس ہے، لیکن شیعہ سنی کے درمیان تفرقہ ڈالنے کیلئے یہودی لابی ہمیشہ سرگرم ہیں اور بدقسمتی سے ہماری کمزوریوں کی وجہ سے وہ کامیاب بھی نظر آتے ہیں، لہذا ہمیں ہر ان اعمال و کردار سے بچ کے رہنے کی ضرورت ہے جس سے مذہبی منافرت کا خدشہ ہو، اگر کوئی منافرت پھیلاتا ہے تو وہ نہ شیعہ ہے اور نہ سنی، بلکہ استعمار کا ایجنٹ ہے۔

انہوں نے قرآن کی نگاہ سے یہودیوں کی خصوصیات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہودیوں کی تیسری خصوصیت یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو ہمیشہ دوسروں سے برتر سمجھتے ہیں۔ان کی نظر میں کوئی انسان ان کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔ ان کا خیال ہے کہ نعوذ باللہ وہ خدا کی اولاد ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .