حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الازہر نے سویڈن اور ڈنمارک میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ردعمل میں آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان دونوں ممالک میں بننے والی اشیاء کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جامعۃ الازہر کے بیان میں اس گھنونے فعل کے مرتکب افراد کو "مجرم اور دہشت گرد" قرار دیتے ہوئے کہا:کتاب خدا کی نصرت کے لئے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ایسے نسل پرستانہ حملوں کو روکنے کے لیے سخت سزا کا نفاذ ضروری ہے۔
اس مذہبی ادارے نے بین الاقوامی برادری کی طرف سے مذہبی مقدسات کی توہین کو جرم قرار دینے کا مطالبہ بھی کیا اور سویڈن اور ڈنمارک کی حکومتوں سے کہا: الازہر سویڈن اور ڈنمارک کی حکومتوں کی جانب سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف مخاصمانہ اور نسل پرستانہ پالیسیوں کی راہ ہموار کرنے والے تمام فیصلوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
الازہر نے اپنے بیان میں اس طرح کے خطرناک جرائم کے حوالے سے عالمی برادری کی خاموشی پر بھی حیرت کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی خاموشی مجرموں کو اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنے جرائم جاری رکھنے کی ترغیب دیتی ہے۔
واضح رہے کہ اس پہلے بھی الازہر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے سویڈش اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل کی تھی اور سویڈش پولیس کی جانب سے "سالوان مومیکا" کو قرآن پاک جلانے کی اجازت دینے پر شدید احتجاج کیا تھا۔