۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
بیمارستان الشفا

حوزہ/ اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے الشفاء ہسپتال کے ارد گرد اپنی افواج کی موجودگی کے حوالے سے صیہونی حکومت کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ محض ہسپتال میں مریضوں اور بچوں کو قتل کرنے کا بہانہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ میں مزاحمتی تحریک حماس نے ایک بیان میں الشفاء ہسپتال کے ارد گرد مزاحمتی فورسز کی موجودگی کے بارے میں اسرائیل کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس ہسپتال کے ارد گرد نہیں ہیں۔

حماس نے ایک بار پھر عالمی برادری اور اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ غزہ کے اسپتالوں میں ایندھن کی منتقلی اور انہیں دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوشش اور مداخلت کریں۔

اس بیان میں حماس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ غاصب صہیونیوں نے مریضوں کے درد اور تکالیف کو بالکل نظر انداز کر دیا ہے اور 300 لیٹر ایندھن بھی الشفاء اسپتال منتقل نہیں کرنے دیا، اسپتال میں موجود بچوں کی مریضی انہیں نظر نہیں آتی۔

واضح رہے کہ گذشتہ چند دنوں سے اسرائیلی فوجیوں نے حماس کی افواج کی موجودگی کا بہانہ بنا کر الشفا ہسپتال کو ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں سے گھیرے میں لے رکھا ہے، اس دوران آئی سی یو میں آکسیجن اور دیگر سہولیات کی کمی کے باعث کچھ بچے دم توڑ گئے اور درجنوں دیگر بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے اتوار کی صبح ایک مشترکہ بیان میں کہا: اسرائیلی فوج کے ترجمان بچوں کے قتل سے خود کو بری الذمہ قرار دینے کے لیے غلط اور جھوٹے دعوے کر رہے ہیں۔

اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے: "قابض اسرائیلی فوج نے [غزہ کی پٹی میں] 5 اسپتالوں پر حملہ اور بمباری کرکے قتل عام کیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .