۱۳ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۳ شوال ۱۴۴۵ | May 2, 2024
حسن نصر اللہ

حوزہ/ تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے 130 دنوں کے مسلسل حملوں کے باوجود ہم دیکھتے ہیں کہ صیہونی حکومت اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور غزہ میں فلسطینیوں نے تاریخی مزاحمت کا مظاہرہ کیا جو کسی معجزے سے کم نہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لبنان کی تحریک حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے 130 دنوں کے مسلسل حملوں کے باوجود ہم دیکھتے ہیں کہ صیہونی حکومت اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی اور غزہ میں فلسطینیوں نے تاریخی مزاحمت کا مظاہرہ کیا جو کسی معجزے سے کم نہیں۔

منگل کے روز ایک سالانہ تقریب میں اپنے خطاب میں سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ اس پورے عرصے میں مزاحمتی نیٹ ورک سے وابستہ قوتوں نے بھی اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت قابل ستائش انداز میں کی۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمتی فورسز سرحدوں کے باہر سے صیہونی تنصیبات پر جو حملے کر رہی ہیں وہ اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کی کارروائیاں بند نہیں ہو جاتیں۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کے حملوں نے دسیوں ہزار صہیونیوں کو شمالی اسرائیل سے بھاگنے پر مجبور کر دیا ہے اور مزید صیہونیوں کو علاقے سے فرار ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر صہیونی فوج جنگ کا دائرہ بڑھاتی ہے تو ہم بھی اپنے حملوں کا دائرہ بڑھا دیں گے۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ حزب اللہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف شروع کردہ آپریشن لبنان کے قومی مفادات کے دائرہ کار میں ہے اور یہ کارروائی اسرائیل کو فتح سے روکنے کے لیے کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1948 سے اب تک صیہونی حکومت خطے میں مشکلات کی جڑ رہی ہے، اگر اسرائیل طاقتور ہوگا تو پورے خطے کے لیے خطرہ بن جائے گا، جب کہ اگر اسرائیل کو شکست ہوئی اور وہ ڈرا ہوا ہوگا تو اس کا خطرہ کم ہو جائے گا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ یہ پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ اسرائیل کو غزہ کی جنگ میں شکست دی جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .