۲۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲ ذیقعدهٔ ۱۴۴۵ | May 10, 2024
الشيخ حسن البغدادي

حوزہ/ شیخ حسن البغدادی نے مزید کہا: اس مزاحمت کو مختلف میدانوں میں بالادستی حاصل ہوگی اور فتح و کامرانی نصیب ہوگی، لہذا دشمن کو کے پاس غزہ پر جارحیت بند کرنے اور مذاکرات کی طرف جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، ورنہ تمام محاذ میں اسے شکست ہوتی رہے گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن شیخ حسن البغدادی نے جنوبی لبنان کے قصبے انصار میں ایک سیاسی اجلاس میں کہا: ماضی میں بہت سے لوگ اسرائیل کو ایسا کانٹا کہتے تھے کہ جس کے سامنے آنکھ نہیں کھولی جا سکتی تھی، اور اس کے مقابل لبنان کو بہت کمزور تصور کرتے تھے، لیکن ان دنوں لبنان نے ثابت کر دیا ہے کہ اسرائیل آنکھ ہے اور ہم ہمارے عوام کا ایمان اور قوت ارادی دشمن کی آنکھ میں کانٹے کی طرح چبھ رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: روز بروز ہماری صلاحیتوں قوتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ہم نے سال 2000 میں فتح حاصل کی اور جولائی 2006 کے حملے میں بھی ہم نے الہی فتح حاصل کی تھی۔

شیخ حسن البغدادی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: یہ اسرائیل کے خلاف جنگ کا پانچواں مہینہ ہے، ذرا میدان جنگ کی جانب دیکھو تو صحیح کہ کس طرح ہم نے دشمنوں کو حیران کر دیا ہے، ہم کس طرح دشمن کے حملوں کا جواب دے رہے ہیں اور کس طرح دلیری سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

حزب الله لبنان کی مرکزی کونسل کے رکن نے کہا:یہ وہی چیزیں ہیں جس سے اسرائیلی حکومت بری طرح خوفزدہ ہے اور اس وقت غاصب و عارضی حکومت کے قیام کے بعد سے اپنے بدترین دن گزار رہی ہے، اس اس کا وجود اور اس کی ہیبت خاک میں مل گئی ہے، اس کے ہی قریبی لوگوں کو اس پر اعتماد کرنا چھوڑ دیا ہے۔

شیخ حسن البغدادی نے مزید کہا: اس مزاحمت کو مختلف میدانوں میں بالادستی حاصل ہوگی اور فتح و کامرانی نصیب ہوگی، لہذا دشمن کو کے پاس غزہ پر جارحیت بند کرنے اور مذاکرات کی طرف جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے، ورنہ تمام محاذ میں اسے شکست ہوتی رہے گی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .