حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خبر رساں ذرائع نے عراق کے جنوبی صوبے بابل میں دھماکوں کی اطلاع دی ہے، المیادین نیٹ ورک نے اطلاع دی ہے کہ دھماکوں کے بعد بابل میں فوجی کمانڈ کے ہیڈکوارٹر سے دھواں اٹھ رہا تھا ۔
گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران اسرائیلی جنگی طیاروں نے کالسو بیس کو کم از کم تین بار نشانہ بنایا اور کالسو پر بمباری کی، یہ بیرک بکتر بند افواج کی کمان کا ہیڈ کوارٹر اور حشد الشعبی کی 27ویں بریگیڈ کے بکتر بند دستوں اور فوجیوں کا اڈہ ہے۔
کالسو مشترکہ فوجی اڈے میں، حشد الشعبی کے علاوہ عراقی فوج اور وفاقی پولیس فورسز کا بھی اڈہ ہے، نیویارک ٹائمز نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ یہ اڈہ "تحریک حزب اللہ النجبا" استعمال کرتا ہے، اس حملے کے بعد اس بیس میں دھماکے سے زبردست آگ بھڑک اٹھی اور عراقی وزارت داخلہ کے مطابق کم از کم ایک شخص جاں بحق اور آٹھ زخمی ہوئے۔
حشد الشعبی نے اس تناظر میں اعلان کیا: "صوبہ بابل کے شمال میں المشرو کے علاقے میں کالسو فوجی اڈے میں الحشد الشعبی فورسز کے ہیڈ کوارٹر میں ایک دھماکہ ہوا، فوری طور پر تحقیقاتی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی، اس دھماکے سے مادی نقصان اور چوٹیں آئیں جس کی تفصیلات ہم ابتدائی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد شائع کریں گے۔
حملے کے فوری بعد بعض ذرائع نے حملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے یہ خیال کیا کہ اس حملے میں امریکہ ملوث ہے، لیکن حملے کے فوراً بعد، پی بی ایس نے ایک امریکی اہلکار کے حوالے سے کہا: " جہاں دھماکہ ہوا ہے امریکی فوج نے اس علاقے میں کوئی آپریشن نہیں کیا ہے، ممکن ہے کہ یہ حملہ اسرائیل نے کیا ہو، لیکن ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔"