حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک حزب الله کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین نے شہید راہ قدس احمد العفی اور حسن یونس کے چالیسویں کے پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اسرائیلی حکومت پانچ سال سے ایک خاص مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے لئے وہ قتل و غارت اور دہشت گردانہ کارروائیوں سے بھی پیچھے نہیں ہٹ رہی ہے، اور شام و ایران کے اندر ایرانیوں کو نشانہ بنا رہی اوراس معاملے میں اس نے حد پار کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اسرائیل نے اس خطے میں ایران کے مقابلے کے لیے جو کچھ بھی آمادہ کیا تھا وہ سب ایران کے ایک ہی حملے میں تباہ ہوگیا اور گزشتہ ہفتے کی شب ایک ہی رات میں سب کچھ برباد ہو گیا۔
حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: ایران نے یہ جنگ شروع نہیں کی جو وہ جنگ کو روکے، بلکہ اسرائیل نے اسے شروع کیا ہے، یہ جنگ کب اور کیسے رکے گی کچھ نہیں معلوم، اب یہ دیکھیں کہ دشمن ایران کے ردعمل کے مقابل کیا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: اب کوئی یہ نہ کہے کہ وہ تو امریکہ نے اسرائیل پر دباؤ ڈالا اور اسے فیصلہ کن جواب نہ دینے سے روکا ہے، بلکہ اسرائیل اس لئے جوابی حملہ نہیں کر رہا ہے کیوں کہ اس حملے کے یقینی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا اور پورا خطہ میدان جنگ میں تبدیل ہو جائے گا۔