۲۷ مهر ۱۴۰۳ |۱۴ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 18, 2024
امام جمعہ سکردو

حوزہ/ علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطبۂ جمعہ میں، موجودہ عالمی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف اور صرف ہمارے مجتہدین عظام بالخصوص رہبرِ معظم انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ اور آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی مدظلہ کے احکامات کے پابند ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ مرکزی جامع مسجد سکردو علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے خطبۂ جمعہ میں موجودہ عالمی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم صرف اور صرف اپنے مجتہدین عظام، بالخصوص رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ اور آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی مدظلہ کے احکامات کے پابند ہیں۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے حالات حاضرہ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہماری قوم کی حالت بھی اسی قمیص کی مانند ہوگئی ہے جس کا ذکر مولا علی علیہ السلام نے اپنے خطبے میں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی قمیص کی طرح ہیں، جسے ایک طرف سے رفو کرنا شروع کریں تو دوسری طرف سے پھٹ جاتی ہے اور جب دوسری طرف سے رفو کریں تو پہلی جانب ناقص ہو جاتی ہے۔ بالآخر قمیص قابلِ استعمال نہیں رہتی۔ خدارا! اپنے حالات کو سمجھیں اور دشمن کی ناپاک سازشوں کا حصہ نہ بنیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے مجتہدین عظام، خصوصاً رہبر معظم انقلاب اور آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی مدظلہ کے احکامات کے پابند ہیں، اور ان سے خصوصی ملاقاتوں میں جو ہدایات ملی ہیں، انہی کے تابع ہیں۔ ان کے علاوہ کوئی کچھ بھی کہے، ہمیں فرق نہیں پڑتا۔ اتحاد امت اور اتحاد بین المسلمین و مؤمنین کا حکم ہمیں ان کی طرف سے ملا ہے، اور اس کے لیے ہم اپنی جانیں بھی قربان کریں گے۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ عوامی رائے اور مشورہ ہمارے لیے محترم ہے، مگر اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ اپنے ہی مرکز اور انجمنِ امامیہ کے خلاف غیر ضروری تنقید کریں۔ عوام کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔

امام جمعہ سکردو نے قوم کے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر اختلافی مواد پھیلانا اور ہر ایک کا اپنی اپنی جگہ سیاست کرنا نقصان دہ ہے۔ آئیں، ہمارے پاس آئیں، اپنے جذبات کا اظہار کریں، اور ہمیں مشورہ دیں تاکہ ہم بہتر نتائج حاصل کرسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ زمینوں کے مسائل سے لے کر ہمارے مخلص قومی رہنماؤں کی گرفتاری تک، ہمیں سب مسائل کا علم ہے، لیکن ان سب کا حل اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مل بیٹھ کر بات چیت کرنے میں ہے۔ میں آپ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ مرکز میں آئیں اور مسائل کے حل پر بات چیت کریں۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے سکردو میں غیر قانونی گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوامی تحریک کے سربراہ کی گرفتاری اور دیگر مخلص عوامی رہنماؤں کو ہراساں کرنا ایک سازش ہے۔ ہمیں مل کر ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔

انہوں نے حساس اداروں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور حکومت میں فرق ہوتا ہے۔ جو بھی حکومت کے خلاف احتجاج کرتا ہے یا عوامی حقوق کی بات کرتا ہے، اسے جیل بھیجنے کی کوشش کی جارہی ہے، اور اس کا ریاست سے کوئی تعلق نہیں۔ آج حکومت ہے، کل نہیں ہوگی، لہٰذا عوامی رہنماؤں کو گرفتار کرنے کی سازش نہ کی جائے۔ اس علاقے میں امن و امان کی خراب صورتحال کے ذمہ دار ادارے ہیں۔ ایسی غلطیاں نہ کریں کہ جس سے پورا علاقہ متاثر ہو۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے رہنماؤں کو ہراساں کرنے اور غیر ضروری طور پر جیل بھیجنے کا یہ سلسلہ بند کیا جائے اور انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ اگر حالات خراب ہوئے تو اس کے ذمہ دار بھی ادارے اور قانون نافذ کرنے والے ہی ہوں گے۔

علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہا کہ اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ ہمیں حکومتوں کے خلاف بات کرنے سے روکا جاسکتا ہے تو وہ غلط فہمی میں ہے۔ ہم ہمیشہ ظالمانہ اور غلط پالیسیوں کے خلاف بات کرتے تھے، کرتے ہیں، اور کرتے رہیں گے۔

انہوں نے تہران کے خطبۂ جمعہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گزشتہ جمعہ کو مستحبات پر عمل کرتے ہوئے دشمنوں کو پیغام دیا کہ ہم ان کے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہیں۔

امام جمعہ سکردو نے رہبر انقلاب اسلامی سے عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہماری جانیں آپ پر قربان، اے رہبر معظم! آپ کا اس طرح خطبہ دینا، نماز کی امامت کرنا، اور پوری دنیا کے سامنے تشیع کا حقیقی چہرہ پیش کرنا آپ کے ویژن کا مظہر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے عربی زبان میں خطبہ دے کر واضح کردیا کہ ہم فلسطین اور لبنان کے ساتھ کل بھی کھڑے تھے، آج بھی ہیں، اور آئندہ بھی رہیں گے۔ ان شاءاللہ فتح ہماری ہوگی اور شکست صیہونیت کی ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .