۱۵ آذر ۱۴۰۳ |۳ جمادی‌الثانی ۱۴۴۶ | Dec 5, 2024
مولانا محمود رضوی

حوزہ/ انہوں نے کہا: تاریخ گواہ ہے کہ ظلم کبھی باقی نہیں رہتا۔ کربلا میں امام حسینؑ کی فتح نے یزیدی فکر کو شکست دی، اور آج بھی ہر دور کے یزید کو شکست کا سامنا کرنا ہوگا۔ ہم ظلم کے آگے کبھی نہیں جھکے اور نہ جھکیں گے۔ ظالم کی شکست اور مظلوم کی کامیابی ہمارا یقین ہے۔"

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علما بورڈ مہاراشٹرا، جعفری ویلفیئر سوسائٹی، اور شیعہ اثنا عشری مسلم جماعت کے زیر اہتمام پاراچنار، پاکستان میں شیعوں کے قتل عام کے خلاف کینڈل مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ احتجاجی مارچ محمدی امامبارگاہ سے امبیڈکر چوک، ممبرا تک نکالا گیا۔ شرکاء نے پاراچنار میں جاری شیعہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے "آتنک واد مردہ باد"، "امریکا مردہ باد"، "اسرائیل مردہ باد" جیسے فلک شگاف نعرے بلند کیے۔

اس احتجاجی مظاہرے میں مولانا سید محمود حسن رضوی، چیف ایڈیٹر حوزہ نیوز ایجنسی اردو (قم، ایران) نے شرکت کی اور پاراچنار کے شیعوں پر ہونے والے مظالم کو یزیدی فکر کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا: آج ہم یہاں پاراچنار کے مظلوموں کی حمایت اور ظالموں کے خلاف احتجاج کے لیے جمع ہوئے ہیں۔ مظلوموں کا خون پوری انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے۔ یہ نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جو تکفیری سوچ کا تسلسل ہے۔

انہوں نے مزید کہا: یہی سوچ حلب، موصل، اور دیگر مقامات پر بے گناہوں کو نشانہ بناتی آئی ہے۔ خاموشی اختیار کرنا ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ ہمیں ہر فورم پر مظلومین کی حمایت کرنی ہوگی۔

مولانا محمود رضوی نے کہا: تاریخ گواہ ہے کہ ظلم کبھی باقی نہیں رہتا۔ کربلا میں امام حسینؑ کی فتح نے یزیدی فکر کو شکست دی، اور آج بھی ہر دور کے یزید کو شکست کا سامنا کرنا ہوگا۔ ہم ظلم کے آگے کبھی نہیں جھکے اور نہ جھکیں گے۔ ظالم کی شکست اور مظلوم کی کامیابی ہمارا یقین ہے۔

انہوں نے اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: شیعہ اور سنی اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ امت کو تقسیم کرنے والی یزیدی فکر کے خلاف ہمیں متحد ہونا ہوگا۔ ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا صرف ایک مسلک کی نہیں، بلکہ پوری انسانیت کی ذمہ داری ہے۔

آخر میں کہا کہ پاراچنار کے مظلومین کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ہم ظلم کے خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ اللہ ہمیں ہمیشہ حق کے ساتھ کھڑے رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .