۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
کارکردن برای دیگری در زمان قرارداد

حوزہ / رہبر انقلاب اسلامی نے کسی کمپنی کے ساتھ ایگریمنٹ کے باوجود دوسروں کے لئے کام کرنے کے حکم کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے کسی کمپنی کے ساتھ ایگریمنٹ کے باوجود دوسروں کے لئے کام کرنے کے حکم کے متعلق استفتاء کا جواب دیا ہے۔ جسے ہم یہاں شرعی مسائل میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے ذکر کر رہے ہیں۔

رہبر انقلاب سے پوچھے گئے اس استفتاء اور اس کے جواب کا متن اس طرح ہے:

سوال: ایک ڈرائیور ایک کمپنی کے لیے سامان لے کر جاتا ہے۔ اسی وقت ایک اور شخص نے بھی اسے سامان دیا ہے تاکہ کمپنی کے سامان کے علاوہ اسے بھی منزل مقصود تک پہنچا دے اور اس کے بابت کرایہ وصول کرے لیکن کمپنی نے اس کام کو قبول نہیں کیا ہے۔ کیا مذکورہ کرایہ وصول کرنے میں اشکال ہے ؟

جواب: اگر سامان لے جانے والی گاڑی کمپنی کی ہو تو ڈرائیور کا کام جائز نہیں ہے۔ اسے گاڑی کے غاصبانہ استفادہ سے حاصل ہونے والی رقم کمپنی کو دینی ہو گی لیکن اگر گاڑی ڈرائیور کی اپنی ہو اور اس نے کمپنی سے سامان ادھر ادھر لے جانے کی قرارداد کی ہو تو اگر اس کا مذکورہ کام کمپنی سے ایگریمنٹ کے منافی نہ ہو تو کرایہ وصول کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .