۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حدیث روز

حوزہ / پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روایت میں ان آٹھ اعمال کو بیان کیا ہے جنہیں انجام دینے والا شخص اپنی توہین کا موجب بن سکتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، مندرجہ ذیل روایت کتاب"من لايحضره الفقيه" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:

قال رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم:

ثَمانِيةٌ اِنْ اُهينُوا فَلا يَلُومُوا اِلاّ اَنْفُسَهُمْ: اَلذّاهِبُ اِلى مائِدَةٍ لَمْ يُدْعَ اِلَيْها، وَ الْمُتأمِّرُ عَلى رَبِّ الْبَيْتِ، وَطالِبُ الْخَيْرِ مِنْ اَعْدائِهِ، وَ طالِبُ الْفَضْلِ مِنَ اللِّئامِ، وَ الدّاخِلُ بَيْنَ اَثْنِيْنِ فى سرٍّ لَمْ يُدْخِلاهُ فيهِ، وَالْمُسْتَخِفُّ بِالسُّلطانِ، وَالجالِسُ فىمَجْلِسٍ لَيْسَ لَهُ بِاَهْلٍ وَالْمُقْبِلُ بِالْحَديثِ عَلى مَنْ لايَسْمَعُ مِنْهُ.

پیغمبر خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:

آٹھ افراد کی اگر کہیں توہین ہو تو وہ اپنے سوا کسی کو موردِ سرزنش قرار نہ دیں:

  1. جو ایسی جگہ مہمان بنے یا ایسے دسترخوان پر بیٹھے جہاں اسے دعوت نہ دی گئی ہو۔
  2. وہ مہمان جو صاحبِ خانہ کو (کسی کام کا) حکم دے۔
  3. جو اپنے دشمنوں سے خیر و نیکی کو طلب کرے۔
  4. جو پست افراد سے احسان و نیکی کی توقع رکھے۔
  5. جو دو افراد کے درمیان ان کے مخفی کام میں مداخلت کرے حالانکہ انہوں نے اسے اپنے راز سے دور رکھا ہو۔
  6. جو حکومت کو کم اہمیت اور کمزور سمجھے۔
  7. جو شخص ایسی جگہ بیٹھے جو اس کے شایانِ شان نہ ہو۔
  8. جو اپنی بات کسی ایسے شخص کو بتائے جو اس کی بات کو اہمیت نہ دیتا ہو(اسے نظرانداز کرتا ہو)۔

من لايحضره الفقيه، ج ۴، ص ۳۵۵

تبصرہ ارسال

You are replying to: .