حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نہایت افسوس کے ساتھ یہ خبر غم موصول ہوئی کہ ڈاکٹر مولانا سید تقی علی عابدی(سند الافاضل،phd.) پروفیسر اورنٹیل ڈپارٹمنٹ لکھنو یونیورسٹی آج صبح قریب 4بجے لکھنو میں واقع اپنی رہائش گاہ پر اچانک دار فانی سے دار جاودانی کی جانب رحلت فرما گئے۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔
مولانا سید تقی علی عابدی کے فرزند عسکری سلمہ نے حوزہ نیوز کو اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم کی تدفین آج 4بجے شام کو کربلا عباس باغ لکھنو میں ادا کی جائے گی۔
زندگی نامہ:
عالیجناب ڈاکٹر مولانا سید محمد تقی علی عابدی اعلی اللہ مقامہ
تاریخ پیدائش : ۲ ؍جولائی ۱۹۶۲ء
والد کا نام : جناب سید حیدر علی صاحب
والدہ کا نام : محترمہ سیدہ ذاکیہ بیگم
آبائی وطن: دتیا،جھانسی،مدھیہ پردیش،ہندوستان
تعلیم: اولڈ بوائز لکھنو۔ حسین آباد گورنمنٹ انٹر کالج لکھنو ۔ لکھنو یونیورسٹی لکھنو ،مدرسہ سلطان المدارس و جامعہ سلطانیہ لکھنو ۔ شیعہ ڈگری کالج لکھنو۔
اسناد: مولوی، عالم ، کامل، فاضل ، فقہ (الہ آباد عربی و فارسی ،بورڈ) سند الافاضل جامعہ سلطانیہ لکھنؤ ( بی۔ اے شیعہ ڈگری کالج ، لکھنؤ، ایم اے فارسی، پی ایچ ڈی فارسی، لکھنؤ یونیورسٹی لکھنؤ
قلمی خدمات: دو درجن سے زیادہ کتابیں تصنیف و تالیف کی ہیں یا فارسی وغیرہ سے اردو میں ترجمے کئے ہیں جو شائع بھی ہوچکی ہیں۔ بہت سے مضامین اخبارات و رسائل میں چھپ چکے ہیں۔اور برابر یہ سلسلہ جاری ہے۔
ہمدرس ساتھی: عالم مہدی صاحب، تصدیق حسین صاحب، خوشنود حیدر صاحب، رضا ساجد رضوی صاحب، صادق رضوی صاحب، عارف انور صاحب، انصار حسین صاحب ترابی، ولی محمد صاحب رضوی، احتشام عباس صاحب وغیرھم۔
اساتذہ: پروفیسر نیر مسعود صاحب، پروفیسر ولی الحق انصاری صاحب، آصفہ زمانی صاحبہ، خان محمد عاطف صاحب، احسن الظفر صاحب، لکھنو یونیورسٹی میں۔ مولانا محمد صالح رضوی صاحب قبلہ ؒ، مولانا سید محمد جعفر صاحب قبلہ ؒ، مولانا محمد مجتبیٰ صاحب قبلہ رضوی، مولانا سید محمد اصغر صاحب زیدی ، مولانا شفیق حسین صاحب قبلہ، مولانا سید بیدار حسین صاحب قبلہ، مولانا سید اخلاق مہدی صاحب قبلہؒ، مولانا سید غلام مرتضیٰ صاحب قبلہؒ، وغیرھم سلطان المدارس میں ۔خارج سے: مولانا مظفر سلطان صاحب ترابی، علامہ ادیب الھندی ؒ صاحب، چودھری سید سبط محمد نقوی صاحب وغیرھم
ادارت: ماہنامہ الواعظ کے قلمی معاون، رسالہ تو حید لکھنو کے سب ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں۔
تدریس: سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پروجکٹ (نسٹیڈس) لکھنؤ ۱۹۸۲ء سے ۱۹۸۸ء تک اور ۱۹۹۳ء سے لکھنو یونیورسٹی کے اورنٹیل ڈپارٹمنٹ مین فارسی کے کامیاب استاد کی حیثیت سے مصروف درس وتدریس تھے۔
ذخیرۃ الواعظین،مدرسۃ الواعظین لکھنؤ میں بحیثیت لائبریرین بہترین خدمات انجام دی تھیں ۔(ماخوذ از کتاب تاریخ مدرسۃ الواعظین لکھنؤ جلد سوم) ۔ڈاکٹر مولانا سید محمد تقی علی عابدی اعلی اللہ مقامہ نہایت سنجیدہ و متین ،خوش اخلاق ،نیک کردار،فعال عالم و فاضل اور فارسی کے استاد ،بہترین محقق و مبلغ اور اہل قلم تھے۔خداوند عالم بطفیل ا ہل بیت علیہم السلام جنت میں بلند درجات عنایت فرمائے اور جملہ پسماندگان کو صبر جمیل مرحمت فرمائے۔آمین۔
شریک غم: ابن حسن املوی (صدرالافاضل،واعظ)
بانی و سرپرست حسن اسلامک ریسرچ سینٹر ،املو،مبارکپور۔اعظم گڑھ(یو پی)