۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
فرحزاد

حوزہ/ حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں عید غدیر اور امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت با سعادت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان ایام کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایام غدیر کو نظر انداز کرنا اور بھلا دینا عالم اسلام کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین فرحزاد نے حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا میں عید غدیر اور امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت با سعادت پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان ایام کی اہمیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایام غدیر کو نظر انداز کرنا عالم اسلام کی سب سے بڑی مشکل ہے۔

انہوں نے واقعہ غدیر خم کے واقعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے تین شب و روز مسلمانوں کو جزیرہ عرب کی چلچلاتی دھوپ کے نیچے رکھا جہاں کہ نہ پانی اور نہ ہی زندگی کے ساز و سامان مہیا تھے، 3 دن تک سورج کی تپش برداشت کرنا صرف یہ بتانے کے لیے کہ میں علی سے پیار کرتا ہوں! یہ ممکن نہیں ہے؛ کیونکہ غدیر کا مسئلہ کوئی سادہ مسئلہ نہیں تھا بلکہ امت اسلامیہ کی امامت و قیادت کا مسئلہ ہے۔

حرم معصومہ قم سلام اللہ علیہا کے خطیب نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غدیر کا واقعہ اتنا واضح اور روشن ہے کہ جس کے بارے میں مؤرخین اور راویوں کو کوئی شک و شبہ نہیں تھا، کہا: غدیر امامت و جانشینی کا مسئلہ ہے اور اس کے لیے بے پناہ دلیلیں موجود ہیں جو ولایت علی بن ابی طالب علیہ السلام کو ثابت کرتی ہیں اور اتحاد امت اسلامی پر تاکید کرتی ہیں۔

انہوں نے ولایت کے سلسلے میں قرآنی دلائل کو جاننے اور سیکھنے کی اہمیت اور امیر المومنین علی علیہ السلام کی ولایت کو ثابت کرنے اور اسے نوجوان نسلوں تک پہنچانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا ک: غدیر کا احیاء نہ کرنا اور پرچم غدیر کو بلند نہ کرنا ہی سبب بنا کہ ۲۵ سال مولی الموحدین علی علیہ السلام خانہ نشینی اختیار کریں، صرف یہی نہیں بلکہ حضرت زہرا سلام اللہ علیہا اور اہل بیت علیہم السلام اسی راہ ولایت میں شہید ہوئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .