اگر کوئی شخص اپنی اولاد میں سے کسی کو عاق کردے اور یوں کہے کے میں نے تمھیں عاق کیا تو اس پر کیا اثر مرتب ہوگا ؟ کیا ایسی اولاد والدین کی میراث پائے گی؟
جواب: عاق کرنا کوئی شرعی عقد نہیں ہے نہ اس کا کوئی شرعی صیغہ ہے کہ جس کی وجہ سے کہنے سے کوئی اثر ہو بلکہ یہ والدین کے افعال میں سے ہے ہی نہیں ۔بلکہ جو شخص والدین کو اذیت دے ،ان سے بد سلوکی کرے وہ اللہ کی رحمت سے دور ہو جاتا ہے اور عاق ہوجاتا ہےلہذا اسے چاہئے کے استغفار کرے اور والدین سے اچھے سلوک کے ساتھ ان کو راضی رکھے
عاق ہونے کی صورت میں میراث سے محروم نہیں ہوگا۔
News ID: 395162
13 دسمبر 2023 - 07:48
- پرنٹ
حوزہ|اگر کوئی شخص اپنی اولاد میں سے کسی کو عاق کردے اور یوں کہے کے میں نے تمھیں عاق کیا تو اس پر کیا اثر مرتب ہوگا ؟ کیا ایسی اولاد والدین کی میراث پائے گی؟