حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لاہور/وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر آیت اللہ حافظ سید ریاض حسین نجفی ،سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری اور نائب صدر علامہ مرید حسین نقوی نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کو عظیم سانحہ قراردیتے ہوئے انتہائی دکھ اور کرب کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی پوری زندگی فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں گذری۔ شہید اعلیٰ تعلیم یافتہ انسان ہونے کے ساتھ شجاع، اورمدبر رہنما بھی تھے، جنہوں نے اپنی زندگی فلسطین کی آزادی کے لیے وقف کر رکھی تھی۔
حافظ ریاض نجفی نے کہا تمام مسلم ممالک اور پوری دنیا میں سے صرف اسلامی جمہوریہ ایران ہی ہے جس نے فلسطینیوں کی عملی طور پرجدوجہد کا ساتھ دیا، سیاسی، عسکری اور اخلاقی طور پر مدد کی۔ ناجائز صیہونی ریاست کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی امریکی کانگرس میں تقریر اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ حماس کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہتا ہے۔اس نے ایران کو اسرائیل اور امریکہ کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔اس لئے امریکہ اور اسرائیل ایک عرصے سے ایران کے خلاف سازشیں کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت غیر متوقع نہیں تھی،جدوجہد کے راہی کو شہادت کا امکان رہتا ہے، وہ پوری زندگی بہادری سے لڑے، شہید کا خون رنگ لائے گا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ امت مسلمہ کو فلسطینیوں کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے ۔ فلسطین اور بیت المقدس بہت جلد آزاد ہوگا۔ ان شاءاللہ اسماعیل ہنیہ جیسے مجاہدوں کی عظیم قربانیوں کی بدولت فلسطین پر سے یہودی قبضہ ختم ہو جائے گا۔