حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی زیرِصدارت ایم ڈبلیو ایم کی مرکزی کابینہ کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور پارٹی امور پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 5اگست 2020 کو اسلام آباد سمیت ملک بھر میں شہید قائد عارف حسین الحسینی کی 32ویں برسی روایتی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جائے گی۔
اجلاس میں اس امر پر تشویش کا اظہار بھی کیا گیا کہ کچھ"نادیدہ طاقتیں"ملک میں ایک بار پھر مذہب و مسلک کی آڑ میں فرقہ واریت پھیلانے کے درپے ہیں۔اگر تکفیری گروہوں کو پنپنے دیا گیا تو شدت پسندی کے خلاف جیتی ہوئی جنگ شکست میں بدل سکتی ہے۔ملک دشمن طاقتیں حقائق کے منافی پروپیگنڈے کے ذریعے مسلمانوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ ان پر بروقت قابو نہ پایا گیا تو ملک و قوم کی سلامتی کو ایک بار پھر سنگین خطرات لاحق ہو جائیں گے ۔ وطن عزیز میں ستر ہزار شہداء کے قاتل تکفیری مائنڈ سیٹ کو متحرک کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جسے ناکام بنانے کے لیے بابصیرت اور دانشمندانہ طرز فکر اختیار کرنا ہو گا۔
اجلاس میں کورونا متاثرین میں مسلسل اضافے پر اضطراب کا اظہار کرتے ہوئےعوامی آگہی مہم میں تیزی لانے کا بھی فیصلہ کیا گیاجبکہ مزید کہا گیا کہ کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے صرف حکومتی اقدامات کافی نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی اجتماعی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔عوام کی طرف سے جب تک ذمہ دارانہ طرز عمل اختیارنہیں کیا جاتا تب تک مثبت نتائج کی توقع کرنا بے سود ہے۔مختلف علاقوں میں ٹڈی دل کے حملے اور کسانوں کی مشکلات پر بھی اجلاس میں بات چیت ہوئی۔ حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ کسانوں کو فوری ریلیف دے اور اس وبا کے تدارک کے لئے ضروری اقدامات کرے۔