حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،عراق،علی اکبر بریگیڈ کے کمانڈر شیخ سہیل السھیل نے حشد العتبات کانفرنس سے خطاب کے دوران یہ بیان کرتے ہوئے کہ یہ حشد العتبات کانفرنس، سیکیورٹی کے معیار کو مستحکم کرنے اور تمام سیکیورٹی فورسز کے مابین تعلقات کو مستحکم کرنے کیلئے منعقد کی گئی ہے، مزید کہا کہ حشد العتبات ،حشد فتویٰ اور حشد التزام آیت اللہ العظمی سید علی حسینی سیستانی کی اخلاقی،مذہبی،معاشرتی اور سیاسی سفارشات پر عملدرآمد کرنے والی تنظیم ہیں۔
آیت اللہ العظمی سیستانی کے جہاد کفائی کا فتویٰ تمام عراقیوں کے لئے چراغ ہدایت کی مانند تھا
انہوں نے اشارہ کیا کہ جب مقامات مقدسہ کی بے حرمتی اور حملہ کرنے کے لئے شیطانی اور دہشت گرد تکفیری گروہوں کی ناپاک طاقتوں نے اپنی دہشت گردانہ کارروائی میں تیزی لائیں تو ، حرم مطہر حضرت امام حسین (ع) سے جہاد کفائی کے فتوے کا اعلان ٰ کیا گیا اور عظیم اور غیرت مند عوام آیت اللہ سیستانی کی آواز پر لبیک کہتے ہوئےمیدان جنگ کی طرف روانہ ہوگئے ۔یہ فتویٰ تمام عراقیوں کے لئے چراغ ہدایت کی مانند تھا،جس نے عراقیوں کو جہاد کی ترغیب دی تھی اور اس فتوے میں عراقیوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ داعش اور اس کے سیاسی ، میڈیا اور معاشی حامیوں کے خلاف جنگ میں متحد ہوکر یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔
داعش کے خلاف جنگ میں ، مقامات مقدسہ سے مربوط جنگی برگیڈوں نے اہم کردار ادا کیا
حضرت علی اکبر (ص) بریگیڈ کمانڈر نے بیان کیا کہ داعش کے خلاف جنگ میں ، مقامات مقدسہ اور اس کی جنگی برگیڈوں نے ایک عظیم کردار ادا کیا ہے اور میدان جنگ میں موجودگی کے علاوہ ،انہوں نے جوانوں کی حمایت، مذہبی اعتقادات کی رہنمائی کے ساتھ انسانی سرگرمیوں میں بھی شریک رہے۔
حشد العتبات، آیت اللہ سیستانی کے عظیم اور تاریخی جہاد کفائی کے فتوے کی حامی ہے
شیخ السہیل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حشد العتبات مقدسہ جہاد کفائی فتوے کی حامی تھی اور اس کے کارکن ملک کے معمار ہیں ،مزید کہا کہ آج ، امن و سلامتی کے قیام اور ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے میں حشدالعتباب کا بہت بڑا کردار ہے اور مقامات مقدسہ بریگیڈ، آیت اللہ العظمی سیستانی کی سفارشات پر عمل پیرا ہونے، ملکی خودمختاری کو برقرار رکھنے اور قانون کی پاسداری کرنے کا ایک نمونہ ہیں اور انہوں نے مقامات مقدسہ کی حفاظت اور دفاع کرنے میں بڑی کوششیں کی ہیں۔