۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
سیگار - دخانیات

حوزہ/ مرجع تقلید آیت اللہ العظمی سید علی الحسینی سیستانی نے "سگریٹ نوشی" کے متعلق پوچھے گئے سوالات کا جواب دیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ سید علی سیستانی نے "سگریٹ نوشی" کے بارے میں پوچھ گئے سوالات کا جواب دیا ، جسے قارئین کی خدمت پیش کیا جا رہا ہے۔

تمباکو نوشی:

سوال: سگریٹ نوشی جیسے حُقہ اورسگریٹ کا کیا حکم ہے؟

جواب: اگر سگریٹ پینے سے - اگرچہ مستقبل میں - بڑے خطرات لاحق ہوں، خواہ یہ خطرات حتمی ہوں یا ممکنہ ، اور عقلا ء کے نزدیک اس سے خوف حاصل ہو، تو اسے پینا حرام ہے، لیکن اگر بڑے خطرات سے محفوظ رہنا ممکن ہو اور اس کے استعمال میں زیادہ روی نہ کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

سوال: ڈاکٹر یہ کہتے ہیں کہ تمباکو نوشی دل کی بیماری اور کینسر کی بڑی وجہ ہے اور بعض اوقات عمر کم کردیتی ہے، تو درج ذیل لوگوں کے سلسلے میں سگریٹ نوشی کا کیا حکم ہے؟

۱۔ جو شخص ابھی تمباکو نوشی شروع کرنا چاہ رہا ہو۔

۲۔ ایسا شخص جو سگریٹ نوشی کا عادی ہو گیا ہے۔

۳۔ سگریٹ نوشی کرنے والے کے پاس بیٹھے کا کیا حکم ہے؟ کیوں ڈاکٹر کہتے ہیں کہ جو شخص تمباکو نوشی کرنے والے کے پاس بیٹھے گا اسے بھی نقصان اور ضرر پہنچے گا۔

جواب: تمباکو نوشی سے اگر نقصان ہو، چاہے مستقبل ہی کیوں نہ ہو، اگر اس نقصان کا علم ہو یا نقصان کا شبہ ہو، اور عقلا ء کے نزدیک صحت کے لئے نقصاندہ ہو، تو حرام ہے، لیکن اگر بڑے خطرات سے محفوظ رہنا ممکن ہو اور اس کے استعمال میں زیادہ روی نہ کرے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

2- اگر تمباکو نوشی جاری رکھنے سے شدید نقصان ہو تو اسے ترک کر دینا چاہیے، لیکن اگر تمباکو نوشی چھوڑنے سے کوئی اور نقصان ہوجو کہ تمباکو نوشی سے ہونے والا نقصان یا اس سے زیادہ شدید ہو، یا اگر سگریٹ نوشی چھوڑنا اس کے لیے پریشانی کا باعث ہو اور قابل تحمل نہ ہو اور عام طور پر ناقابل برداشت ہو تو تمباکو نوشی میں کوئی حرج نہیں ہے۔

3- ایسا شخص مبتدی کی طرح سگریٹ نوشی شروع کرنے والے کے زمرے میں آتا ہے جس کا جواب اوپر دیا جا چکا ہے۔

سوال: کچھ بسوں اور گاڑیوں پر یہ عبارت لکھی ہوتی ہے کہ ’’سگریٹ پینا ممنوع ہے‘‘تو کیا ایسی جگہوں پر سگریٹ پینا جائز ہے؟

جواب: اگر یہ ایسی شرط ہے جسے سوار ہونے والے نے قبول کیا ہے، یا یہ پھر ملک میں داخل ہونے کے بعد یہ تعہد دیا ہے کہ اس ملک کے قوانین پر عمل پیرا ہوگا، تو واجب ہے کہ قانون کے مطابق عمل کرے، اور اس کی مخالفت جائز نہیں ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .