۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/ سربراہ تنظیم المکاتب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بزرگ علماء نے ہمیں جو دعائیں تعلیم کی ہیں وہ معصومین علیہم السلام کی تعلیم کردہ ہیں ۔ ہمیں وہی پڑھنا چاہئیے ۔ ہمیں اپنی جانب سے اس میں کمی یا زیادتی کا حق نہیں ہے۔ ایجاد کا حق نہیں ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،بارہمولہ کشمیر/ ادارۂ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام صوبہ کشمیر کے مختلف علاقہ جات میں دینی تعلیمی کانفرسز، جلسات اور مجالس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔

تصویری جھلکیاں: ادارۂ تنظیم المکاتب کے زیر اہتمام کشمیر میں دینی تعلیمی کانفرنسز کا سلسلہ جاری

۲۱ ؍ جون کو حسین آباد ذالپورہ نوگام، باندی پورہ میں دینی تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ جسکا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدہ نعت پاک پڑھی گئی۔ مکاتب امامیہ کے طلاب و طالبات کے تعلیمی مظاہرے کے علاوہ شعرائے کرام جناب مائل چنڈولوی، مولانا دلکش غازیپوری اور جناب رضا مورانوی نے منقبت اور تعلیمی بیداری نظمیں پیش کی۔

مولانا فیروز عباس جوائنٹ سکریٹری تنظیم المکاتب نے تقریر کی اور مولانا ممتاز علی نائب صدر تنظیم المکاتب نے مجلس عزا کو خطاب کیا۔

۲۲؍ جون کو پیٹھ پورہ میرگنڈپٹن ، بارہ مولہ میں سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب قبلہ کے زیر صدارت دینی تعلیمی کانفرنس منعقد ہوئی۔ جسکا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جناب سجاد حسین نے نعت پاک پڑھی۔ شعرائے کرام جناب مائل چنڈولوی، مولانا دلکش غازیپوری ، مولانا اعجاز حسین اور جناب رضا مورانوی نے منقبت اور تعلیمی بیداری نظمیں پیش کی اور مکاتب امامیہ کے طلاب و طالبات نے تعلیمی مظاہرے پیش کئے۔

مولانا سید کاظم مہدی عروج جونپوری نے اپنی تقریر میں علم کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے ادارۂ تنظیم المکاتب کی خدمات کو سراہا۔

سربراہ تنظیم المکاتب مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب قبلہ نے خطاب کرتے ہوئے فرمایاکہ ہمارے بزرگ علماء نے ہمیں جو دعائیں تعلیم کی ہیں وہ معصومین علیہم السلام کی تعلیم کردہ ہیں ۔ ہمیں وہی پڑھنا چاہئیے ۔ ہمیں اپنی جانب سے اس میں کمی یا زیادتی کا حق نہیں ہے۔ ایجاد کا حق نہیں ہے۔

آخر میں مولانا ممتاز علی نائب صدر تنظیم المکاتب نے مجلس عزا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی مشہور حدیث ’’میں علم کا شہر ہوں اور علیؑ اس کا دروازہ ہیں۔‘‘ کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے مولائے کائنات کی علمی سیرت کے چند گوشوں کی جانب اشارہ کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .