حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے نمائندے اور عتبہ حسینیہ کے سرپرست حجت الاسلام و المسلمین شیخ عبدالمہدی کربلائی نے اعلان کیا ہے کہ حرم امام حسین علیہ السلام نے میڈیکل کی خدمات کے لیے 16 ارب عراقی دینار سے زیادہ خرچ کیے ہیں،مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والے عراقی مریضوں کے لیے 40 روزہ مفت میڈیکل سرویس کا اہتما کیا گیا تھا۔
آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے نمائندے نے اربعین کے ایام میں حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے زائرین کے لئے دی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا: اربعین کے ایام میں عراق کے تمام علاقوں سے کافی تعداد میں لوگ کربلا آتے ہیں، ان میں سے بعض غریب ہوتے ہیں، اس لیے ہمارے ذہن میں یہ خیال آیا کہ ان دنوں جب لوگ زائرین کی خدمت میں مصروف ہیں تو کیوں نہ انہیں ڈاکٹروں اور یونیورسٹیوں کے سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کریں۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امام حسین علیہ السلام نے سب کچھ خدا کی راہ میں قربان کر دیا، مزید کہا: اس سلسلے میں میں اپنے عزیز بھائیوں اور بہنوں بشمول ڈاکٹروں اور علمی اور خصوصی خدمات فراہم کرنے والوں سے کہنا چاہتاہوں کہ وہ کچھ دن خاص طور پر اربعین کے موقع پر، مفت خدمات فراہم کرنے کا ارادہ کریں۔
آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے نمائندے نے کہا: ان 40 دنوں میں مریضوں کی تعداد 217,950 تک پہنچی، اور طبی معائنے کی تعداد 290,540 تک پہنچی ، سرجری اور آپریشن کی تعداد 4,815 تک پہنچی ہے۔
انہوں نے مزید کہا: حرم امام حسین علیہ السلام کی جانب سے 40 دن کے مفت علاج کے منصوبے میں 16 ارب دینار (1 ارب انڈین روپیہ) خرچ ہوئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ حرم امام حسین (ع) کی جانب سے دی جانے والی طبی خدمات 20 محرم سے صفر کے آخر تک یعنی 40 دنوں تک جاری تھی، عراق کے تمام صوبوں میں مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔