حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ بیروت حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی فضل اللہ نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے کے بعد اس کامیاب آپریشن پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: یہ آپریشن جس کے با واسطہ اور بالواسطہ نتائج سامنے آئے ہیں، فلسطین کی طاقت کا منہ بولتا ثبوت ہے، وہ تمام حفاظتی عناصر کہ جسے دشمن نے اپنے ارد گرد بنا رکھا تھا، فلسطینی نوجوان انہیں تباہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، اس آپریشن نے دشمن کو جنگ کے مستقبل کے سلسلے میں ایک مضبوط پیغام بھیجا ہے اور یہ کہہ دیا ہے کہ دہشت گردانہ کارروائیوں کی بین الاقوامی حمایت بھی فلسطینی مزاحمت کا مقابلہ نہیں کر سکتی۔
انہوں نے کہا : یہ آپریش صیہونیوں کی حمایت کرنے والے مغربی ممالک کے دلوں پر ایک داغ کی طرح ہمیشہ رہے گا ، دنیا بالخصوص مغربی ممالک اور سپر پاورز کو یاد رکھنا چاہیے کہ فلسطینی جو کچھ بھی کرتے ہیں وہ اسرائیل کی بربریت اور روزمرہ کے اقدامات کا ردعمل ہے، فلسطینی عوام کو قتل کرنا، گرفتار کرنا، تباہی و بربادی اور ان کے گھروں کو جلانا ان کے مظالم کا ثبوت ہے، جیسا کہ انہوں نے حوارہ، نابلس اور جنین میں کیا، یا غزہ میں اسرائیل کے محاصرے نے وہاں کے لوگوں کو بھوکا پیاسا مار ڈالا، اور حال ہی میں انہوں نے ایک وحشیانہ حملے میں ان کے میڈیا ٹاورز کو تباہ کر دیا۔
حجۃ الاسلام و المسلمین سید علی فضل اللہ نے کہا: عربوں اور مسلمانوں کے لیے دشمن کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا اس تنازعہ کے جاری رہنے سے زیادہ خطرناک ہے، عرب دنیا اور عالم اسلام کو اپنے تمام ممالک اور اقوام کے ساتھ مسجد الاقصی پر حملہ کرنے اور یروشلم کو یہودی بنانے اور تمام فلسطینی آثار کو مٹانے والی صیہونی حکومت کے خلاف فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔