حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،عراق میں رہبر معظم کے نمائندے آیت اللہ سید مجتبیٰ حسینی نے درس خارج میں اپنے خطاب کے آغاز میں صیہونی حکومت کے خلاف مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: ہم فلسطینی قوم کی اس سرطانی کیڑے پر فتح پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتے ہیں ، خدا وند متعال سے امید کرتے ہیں کہ مزاحمت کی مکمل فتح اور صہیونیوں کی بری طرح شکست اور ان کے اسلامی ممالک سے مکمل انخلاء کے ذریعے اپنے لطف و کرم کی بارش کرے گا۔
انہوں نے مزاحمتی محاذ کی اس کامیابی پر حضرت بقیۃ اللہ الاعظم (عج)، مراجع کرام، امت اسلامیہ بالخصوص مظلوم فلسطینی قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا: 2014 میں ایٹمی معاملے پر مذاکرات کے دوران اسرائیل نے کہا تھا کہ یہ 25 سالہ معاہدہ ہے، ہم اگلے 25 سالوں تک ایران سے نہیں ڈریں گے، تو اس وقت رہبر انقلاب نے کہا تھا کہ اگلے 25 سال بعداسرائیل کا وجود ہی باقی نہیں رہے گا۔
آیت اللہ حسینی نے مزید کہا: وہ اچھی طرح جانتے ہیں کہ وہ اپنے عقائد کے خلاف حرکتیں انجام دے رہے ہیں، ان کا کوئی مذہب نہیں ہے ، وہ یہودیت اور عیسائیت دونوں سے باہر ہیں اور وہ انسانیت کے خلاف ایک شیطانی جماعت ہیں۔
مجلس خبرگان رہبری کے رکن نے اسلامی ممالک میں فلسطین کی اسلامی مزاحمت کی فتح پر منعقد خوشی کے جشن کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: عراق میں رہبر معظم کے نمائندے نے کہا: اسلامی ممالک میں مزاحمتی محاذ کی فتح کی پر جشن منایا گیا ، یہ اتحاد اسلامی کی علامت ہے اور امام حجۃ ابن الحسن العسکری عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کے ہاتھوں عدل الہی کے قیام کی زمینہ سازی ہے۔