حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی چینل CNN نے پولیس اور سرکاری ایجنسیوں کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا کہ امریکہ بھر میں طلبہ کے حالیہ احتجاج کے دوران کم از کم 50 یونیورسٹی پروفیسرز اور 2,400 سے زائد اسٹوڈنٹس کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس فائل کا حوالہ دیتے ہوئےاس امریکی نیوز چینل نے رپورٹ کیا کہ 18 اپریل یعنی امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج شروع ہونے سے اب تک طلبہ کے اسرائیل مخالف احتجاج میں پولیس نے یونیورسٹی کے کم از کم 50 پروفیسروں کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس رپورٹس کے مطابق امریکہ بھر کی 50 سے زائد یونیورسٹیوں کے 2400 سے زائد طلباء کو صیہونی حکومت کے خلاف مظاہروں میں شرکت کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
غزہ کے عوام کی حمایت اور صیہونی حکومت کی ہمہ گیر حمایت میں بائیڈن حکومت کی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے امریکہ کی کولمبیا یونیورسٹی میں "یکجہتی تحریک" کے عنوان سے شروع ہوئے اور پھر یہ تحریک امریکہ اور یہاں تک کہ دوسرے ممالک کی ممتاز یونیورسٹیوں اور دوسرے اہم مقامات تک پہنچ گئی ۔
حالیہ ہفتوں میں مظاہرین سے نمٹنے اور پرامن احتجاج کو روکنے کے لیے امریکی سکیورٹی فورسز کے تشدد اور امریکی پولیس کے مظالم نے امریکی حکومت کے آزادی اظہار رائے کے دعووں پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، جو امریکہ دنیا بھر میں خود کو ایک آزاد مملکت کے طور پر متعارف کراتا تھا اور آزادی بیان کے جھووٹے دعوے کرتا تھا آج اسی امریکہ نے فلسطین کے تئیں یکجہتی کا اظہار کرنے والے طلبہ کو پر امن احتجاج سے روک دیا ہے۔