حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے شہر کاشان میں ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجتالاسلام مهدی بصیرتی نے کہا ہے کہ غزہ میں جاری صہیونی مظالم پر خاموشی، درحقیقت درندگی کی حمایت اور انسانیت کی موت کی ہے۔
انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ صہیونی حکومت گزشتہ 18 ماہ سے غزہ میں کھلم کھلا نسل کشی کر رہی ہے، جس نے نہ صرف انسانی حقوق کی تمام اقدار کو پامال کیا ہے بلکہ اسرائیل کی غیر انسانی اور وحشیانہ فطرت کو بھی دنیا پر آشکار کر دیا ہے۔
حجت الاسلام بصیرتی نے کہا کہ حالیہ دنوں میں غزہ سے ایسی تصاویر اور رپورٹیں سامنے آئی ہیں جو ہر باضمیر انسان کا دل دہلا دیتی ہیں۔ اسرائیلی فوج نہ صرف گھروں اور اسپتالوں کو بمباری سے تباہ کر رہی ہے بلکہ شہریوں کو فضا میں اچھال کر ان کی لاشوں کو سڑکوں پر چھوڑ رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بچے جو پانی اور خوراک کی تلاش میں گھروں سے نکلتے ہیں، صہیونی اسنائپرز کے نشانے پر آ جاتے ہیں، جبکہ مائیں جو پناہ کی تلاش میں ہوتی ہیں، اپنے بچوں کے ساتھ خاک و خون میں تڑپتی رہتی ہیں۔
سربراہ اداره تبلیغات اسلامی کاشان نے اسلامی حکومتوں کی بے حسی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر اسلامی ممالک نے نہ صرف عملی اقدامات سے گریز کیا ہے بلکہ زبانی سطح پر بھی کوئی ٹھوس ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے غزہ میں ہونے والی نسل کشی ان کے لیے محض ایک خبر ہو، جو کھیلوں اور سیاسی خبروں کے درمیان دب کر رہ گئی ہو۔
انہوں نے اس خاموشی کو ظالم کی حمایت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ وقت امت مسلمہ کی بیداری اور مؤثر مزاحمت کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ نہ صرف ایک مقبوضہ زمین ہے بلکہ یہ انسانیت کے لیے ایک امتحان بھی ہے کہ آیا وہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتی ہے یا نہیں۔
حجت الاسلام بصیرتی نے آخر میں کہا: "جو شخص ظالم پر غصہ نہیں کرتا اور مظلوم کی حمایت نہیں کرتا، وہ مسلمان نہیں ہے۔"
آپ کا تبصرہ