تفسیر سورہ بقرہ
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان دنیا میں ایک مسافر کی مانند ہے
حوزہ|عقلمندی کا تقاضا ہے کہ تقویٰ اختیار کیا جائے۔حج نیک اعمال کے انجام دینے اور توشہ آخرت کے حصول کا مقام ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اعمال حج و عمرہ کو مکمل طور پر انجام دینا واجب ہے اور یہ ادائیگی خوشنودی خدا کے لیے ہونی چاہیے
حوزہ|حقیقت میں حج کی تکمیل اور اس کا کمال، امام علیہ السلام سے ملاقات میں ہے۔اعمال حج کی انجام دہی میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کی جائے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اہل ایمان کی ذمہ داری ہے کہ انفاق کر کے اسلامی معاشرے کی ضروریات پوری کریں
حوزہ|خودکشی یا ایسا طریقہ اختیار کرنا جو انسان کی ہلاکت کا سبب بنے، حرام ہے۔انسان ایک ایسا موجود ہے جو اپنی نجات اور ہلاکت کی راہ خود انتخاب کرتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دشمن کے تجاوز کا بالمقابل مقابلہ کرنا اور جواب دینا جائز ہے
حوزہ|اگر بین الاقوامی سطح پر دشمن مسلم قوانین کی خلاف ورزی کرے تو ان قوانین کو توڑنا جائز ہے۔اہل ایمان کی ذمہ داری ہے کہ حتی دشمن کا جواب دیتے ہوئے بھی تقویٰ کی رعایت کریں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:فتنوں اور فتنہ باز افراد سے برسر پیکار رہنا ضروری ہے
حوزہ|جو لوگ جنگی قوانین کا خیال نہ رکھیں انہیں سزا دینا ضروری ہے۔اہل ایمان کو اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکم ہے کہ جب تک زمین کی تمام وسعتوں پر دین الہیٰ کی حاکمیت نہ ہو جائے کفار سے نبرد آزما رہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ایمان سب سے حتیٰ کہ محارب کفار سے بھی قابل قبول ہے
حوزہ|اگر محارب کفار ایمان لے آئیں تو ان سے گزشتہ خطاؤں پر مؤاخذہ نہیں ہونا چاہیے۔محارب کفار کے ایمان لانے کے بعد ان کی بخشش رحمت و مغفرت الہیٰ کا ایک جلوہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:فتنہ و فساد برپا کرنا جنگ و خونریزی سے زیادہ بدتر ہے
حوزہ|مقدس مقامات کی حفاظت کرتے ہوئے متجاوز کرنے والے دشمنوں کے مقابل دفاع سے مسلمان ہرگز دست بردار نہ ہوں۔مسجد الحرام اور اس کے گرد و نواح کا ایک خاص احترام اور تقدس ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دشمنوں سے جہاد اور معرکہ آرائی اس وقت قابل قدر ہے جب فی سبیل اللہ ہو
حوزہ|جو تجاوز کرتے ہیں اللہ کی محبت سے محروم ہیں۔دشمنوں سے انتقام لیتے وقت بھی عدل و انصاف کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اسلام زمانہ جاہلیت کی خرافات اور بری رسومات سے برسر پیکار رہا ہے
حوزہ|نیکی تقوی اختیار کرنے اور گناہوں سے اجتناب کرنے سے ہے۔انسان کی حقیقت اور ماہیت کو بنانے والا انسان کا کردار ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دوسروں کے مال و اسباب کو ناجائز ذرائع سے حاصل کرنا حرام ہے
حوزہ|عمومی مال و اسباب کو ہڑپ کرنا حرام ہے۔معاشرے کی اقتصادی سلامتی کے لئے اور لوگوں کے حقوق کے تحفظ میں قاضیوں کا اہم کردار ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:میاں بیوی ایک دوسرے کے لئے عفت و پاکیزگی کا لباس ہیں اور ایک دوسرے کے لئے جنسی گناہوں سے اجتناب کا ذریعہ ہیں
حوزہ|جنسی غریزہ بہت طاقتور غریزہ ہے جسے کنٹرول کرنا عام لوگوں کے لئے ایک دشوار امر ہے۔اللہ تعالیٰ کے احکام کی نافرمانی کرنا اور احکام دین کی پرواہ نہ کرنا اپنے آپ سے خیانت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عمل کے نتیجہ بخش ہونے کی امید انسان میں عمل کی ترغیب پیدا کرتی ہے
حوزہ|اللہ تعالیٰ کے احکامات پر عمل اور اس کی ذات اقدس پر ایمان رکھنا واجب و ضروری ہے۔اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں سے قرب اور اس کی اپنے بندوں کی درخواستوں کو پورا کرنے کی توان رکھنے پر ایمان ضروری ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:حق و باطل کے درمیان فرق کا میزان حاصل کرنے کے لیے قرآن مجید میں واضح دلائل اور راہنمائی موجود ہیں
حوزہlہر مسلمان کو چاہیے کہ سال میں ایک ماہ روزے رکھے۔ وجوب روزہ کے اہداف میں سے ایک ہدف عظمت الہیٰ کی طرف توجہ اور اس کی بزرگی کو بیان کرنا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی فرائض کو اگر رغبت اور تمایل سے انجام دیا جائے تو اس کے بہت اچھے نتائج نکلتے ہیں
حوزہ|شرعی فرائض اگر طاقت فرسا ہوں تو انسان پر عمل کرنا لازمی نہیں ہے۔ وہ لوگ جو انتہائی مشقت کی وجہ سے روزہ نہیں رکھتے ان پر فدیہ دینا واجب ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:تقویٰ کا مقام کسب کرنے اور گناہوں سے بچنے کے لیے روزہ اہم کردار ادا کرتا ہے
حوزہ|سبھی انسانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تقویٰ حاصل کریں اور گناہوں سے بچیں۔دینی فرائض اور احکام کے فلسفہ کو بیان کرنا قرآنی روشوں میں سے ہے۔قانون سازوں کی طرف سے قوانین فلسفہ کو بیان کرنا اچھا اور بہتر عمل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:غیر عادلانہ وصیتیں اگر جان بوجھ کر تحریر کی جائیں تو گناہ ہے
حوزہ|عادلانہ وصیتوں کی حفاظت اور ان کو تبدیل کرنے سے محفوظ رکھنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔میت کی غیر عادلانہ وصیتوں پر عمل کرنا واجب نہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:میت کی وصیت میں تبدیلی کرنا حرام اور گناہ ہے
حوزہ|میت کی غیر متعارف وصیتوں میں تبدیلی گناہ نہیں ہے۔میت کی وصیتیں فقط احتمال یا گمان سے ثابت نہیں ہوتیں اور بغیر علم کے ان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:موت جب قریب ہو یا اس کے نتائج پیدا ہوں تو وصیت کرنا واجب ہے
حوزہ|میت کی مالی وصیتیں نافذ ہیں اور ان کی قانونی اہمیت ہے۔وصیت ملکیت کے اسباب میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان کی دنیوی زندگی کی قدر و قیمت تقویٰ اختیار کرنے سے ہے
حوزہ|لوگوں کو اقدام قتل سے روکنے کے لیے قصاص ایک اہم اور بنیادی عامل ہے۔خالص عقل سے بہرہ مند افراد قصاص کے فلسفہ کو درک کرنے کی توانائی رکھتے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: انتقام پر قدرت و صلاحیت رکھتے ہوئے معاف کرنے کی بہت قدر و قیمت ہے
حوزہ| اسلامی معاشرے میں قصاص کا قانون ایک لازم الاجراء قانون ہے۔قصاص کا قانون کسی خاص فرد یا گروہ سے مخصوص نہیں ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان جو دوسروں سے عہد و پیمان کرتا ہے ان کی پابندی ضروری ہے
حوزہ| اہل ایمان کو چاہیے کہ فقر و تنگدستی میں جب مبتلا ہوں نیز جب مشکلات ان کی طرف رخ کریں تو صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں۔مجاہدین کا فریضہ ہے کہ دشمنان دین کے ساتھ جنگ اور نبرد آزمائی کے وقت صبر و استقامت کا مظاہرہ کریں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:آسمانی کتابوں کے حقائق دنیوی علماء کے مفادات سے میل نہیں کھاتے
حوزہ| آسمانی کتابوں کے مطالب و مفاہیم سراسر حق اور ہر طرح کے باطل سے پاک و پاکیزہ ہیں۔ان مطالب و مفاہیم کو چھپانا حق کو چھپانے کے مترادف ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:بے دین اور غیر ذمہ دار علماء اللہ تعالیٰ کی مغفرت سے محروم ہوں گے اور آتشِ جہنم میں مبتلا ہوں گے
حوزہ|دین فروش اور آسمانی کتابوں کے احکام و معارف کو چھپانے والے ضلالت و گمراہی کا شکار اور ہدایت سے دور لوگ ہیں۔ایسے لوگ مغفرتِ الہٰی سے محروم اور آتشِ جہنم میں مبتلا ہوں گے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دین فروشی اور اس کے مقابل متاعِ دنیا کسب کرنا گناہان کبیرہ میں سے ہے
حوزہ|دینی علماء کے لیے یہ خطرہ موجود ہے کہ وہ آسمانی کتابوں کے حقائق اور احکام الہٰی پر پردہ ڈالنے کے گناہ میں ملوث اور آلودہ ہو جائیں۔علماءِ دین اور آسمانی کتب سے آگاہ لوگوں کے لیے دنیا کی طرف لپکنا بہت بڑا خطرہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ایسے جانور کا گوشت کھانا حرام ہے جس پر غیر خدا کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو
حوزہ|وہ لوگ جو ستم گری اور تجاوز کرتے ہوئے محرمات کا ارتکاب کریں اگرچہ اضطرار کی بناء پر محرمات انجام دیں پھر بھی گناہگار ہیں۔حالت اضطرار میں محرمات کے ارتکاب کو جائز قرار دینا اللہ تعالیٰ کی رحمت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:غذاؤں میں بنیاد اور اصل قانون ان کا پاک اور حلال ہونا ہے اور خبیث غذاؤں سے استفادہ کرنا حرام ہے
حوزہ| مسلمانوں کو پاکیزہ نعمتوں اور غذاؤں کو حرام قرار نہیں دینا چاہیے اور نہ ہی ان کے فوائد سے خود کو محروم کریں۔انسانوں کو الہٰی نعمتیں اور غذائیں عطا کرنے کا اصلی مقصد یہ ہے کہ مومنین ان نعمتوں سے استفادہ کریں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سوال، حقیقت اور اس کو درک کرنے کا ایک راستہ ہے
حوزہ|کافر حق سننے، حق گوئی اور حق دیکھنے سے ناتوان و عاجز ہیں۔ انسانی حواس شناخت و معرفت کے وسائل ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نسلوں کی ہدایت یا گمراہی میں اقوام کے آداب و اطوار اور رسوم اثرانداز ہوتے ہیں
حوزہ|احمقوں اور ناقابل ہدایت لوگوں کی تقلید کرنا ناپسندیدہ اور مکروہ عمل ہے قرآن کریم اور احکام الہٰی کی پیروی عاقلانہ عمل ہے۔عقل اور دین ہم جہت اور ہم آہنگ ہیں۔اسلاف کی تقلید کرنا جاہلانہ اور غیرمنطقی وتیرہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:احکام دین کے بارے بغیر علم و آگاہی کے اظہارِ نظر کرنا ناپسندیدہ اور حرام فعل ہے
حوزہ|شیطان کا برائیوں اور بدعتوں کی طرف دعوت دینا اس کی شیطنت کا ایک جلوہ اور انسانوں کے ساتھ اس کی دشمنی کی دلیل ہے.بدکاریاں انجام دینے والے اور فحشاء و پلیدیاں اختیار کرنے والے شیطان کے پیروکار ہیں.
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان کو منحرف کرنے کے لیے شیطان مختلف حربے استعمال کرتا ہے
حوزہ|زمین سے پیدا ہونے والی غذاؤں میں حفظان صحت کے اصولوں کی مراعات ضروری ہے۔زمین کے وسائل سے استفادہ کرنا تمام انسانوں کا حق ہے۔