۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آیت اللہ بوشھری کا اُردو ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب 

حوزہ/ حوزہ علمیہ ایران کے نائب سربراہ نے کہا کہ غیر ملکی زبانوں کی مضبوطی اور حوزہ کی سرکاری نیوز ایجنسی میں نئی خدمات کا آغاز مدارس اور تبلیغی مشن کے مطابق ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ،آیت الله سیدهاشم حسینی بوشهری،نے آج صبح حوزہ علمیہ کی علمی انجمنوں کے کانفرنس ہال میں منعقدہ حوزہ نیوز ایجنسی کے اردو زبان سیکشن کی باضابطہ افتتاحی تقریب میں عید سعید غدیر اور میلاد امام کاظم علیہ السلام کی مناسبت سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حوزہ علمیہ کی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور اہل بیت علیہم السلام  کی تعلیمات اور حوزہ علمیہ کے مشن کو پھیلانے کے لئے یہ اقدام انتہائی قابل قدر اور عظیم عمل ہے۔

حوزہ علمیہ کی اساتذہ ایسوسی ایشن کے نائب صدر نے مزید کہا کہ حوزہ علمیہ کا مشن رسول مکرم اسلام صل اللہ علیہ والہ و سلم، علوی اور اہل بیت علیہم السلام کے مشن کے مطابق ہے اور واقعتا ہمیں دور حاضر میں اور رسول خدا (ص) کا جو کردار تھا اسے ادا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے ،ہمیں غدیری کردار ادا کرتے ہوئے غدیر میں جو کچھ وجود میں آیا ان کی تبلیغ کرنے کی ضرورت ہے اور یہ حوزہ علمیہ اور طلباء و اساتذہ کی ذمہ داری ہے ۔

آیت اللہ حسینی بوشھری نے کہا کہ آج حوزہ علمیہ، اساتذہ اور طلباء پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہے ، اہل بیت علیہم السلام اور انقلاب کے حامی اور دشمن دونوں کی نظریں حوزہ علمیہ پر جمی ہوئی ہیں اور منتظر ہیں کہ حوزہ علمیہ کا دنیا کیلئے کیا مشن ہے ؟ اس سلسلے میں حوزہ مختلف زبانوں میں میڈیا کے ذریعے اپنی آواز پہنچانے میں کردار ادا کر سکتا ہے ۔

انہوں نے حوزہ علمیہ کے گزشتہ دور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک زمانہ ایسا تھا کہ حوزہ علمیہ میں نیوز ایجنسیوں اور میڈیا کا کوئی تذکرہ نہیں تھا، لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ میڈیا کے میدان میں حوزہ نے ترقی کی ہے اور اس کی رونق  میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

حوزہ علمیہ ایران کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ آج دنیا پہلے کی بہ نسبت سچائی کی زیادہ متلاشی ہے ، یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی شناخت ایسی دنیا سے متعارف کروائیں جو سچائی کی در پے ہوں۔ حوزہ علمیہ کو چاہیے کہ لوگوں کے دین کی جانب توجہ اور عشق کے مطابق پروگرامز تشکیل دے تاکہ لوگوں کی زندگیوں میں روحانی انقلاب برپا ہو ۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے بیان کیا کہ امیر المومنین علیہ السلام کے دشمن اور ان کا سربراہ معاویہ منبروں اور میڈیا کے ذریعے علی علیہ السلام کے خلاف پروپیگنڈے اور اس وقت کی عوام کو ورغلانے میں کامیاب تھے، یہ پروپیگنڈا اور میڈیا کا کام یہاں تک پہنچا کہ لوگ امیر المؤمنین کے نماز پڑھنے میں تردد کے شکار ہو گئے ۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی ، میڈیا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ ہم میڈیا پر کتنا ہی خرچ کرتے ہیں ، بہتری کی گنجائش ہے۔غیر ملکی زبان میں اضافہ اور فلموں اور آڈیو کا استعمال سرگرمیوں کو دستاویزی شکل دینے اور ان کو متاثر کرنے میں بہت موثر ثابت ہو سکتا  ہے۔


انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اردو ویب سائٹ کے اجراء سے ہمارے سامنے ڈیڑھ ارب سے زیادہ ناظرین آئیں گے،کہا کہ آج ، میڈیا کا کلیدی اور بنیادی کردار ہے ، میڈیا معاشرے میں سیاست ، ثقافت اور معیشت کا تعین کرتا ہے، بہت سے ممالک سخت ہتھیاروں کا سہارا لینے کے بجائے ، میڈیا کے ذریعے رائے عامہ کو گرفت میں لے رہے ہیں اور ان کو اپنے اہداف حاصل کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔

آخر میں آیت اللہ حسینی بوشہری نے کہا کہ حوزہ نیوز ایجنسی نے حوزہ علمیہ کو تنہائی سے نکال دیا ہے، ہمیں میڈیا کو ہلکا نہیں لینا چاہیے، میڈیا کو حق پرستی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور انصاف کی رعایت کرتے ہوئے منصفانہ کردار ادا کرنا چاہیے اور رفتار ،وثوق اور دقت ایک اسلامی میڈیا اور نیوز ایجنسی کی علامت میں ایک ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .