۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
حدیث روز

حوزہ / حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے ایک روایت میں حضرت ابالفضل العباس علیہ السلام کی فضیلت بیان فرمائی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق مندرجہ ذیل روایت کتاب "الخصال" سے نقل کی گئی ہے۔ اس روایت کا متن اس طرح ہے:

قال الامام السجاد علیهِ السلام:

رَحِمَ اَللَّهُ اَلْعَبَّاسَ يَعْنِي اِبْنَ عَلِيٍّ فَلَقَدْ آثَرَ وَ أَبْلَى وَ فَدَى أَخَاهُ بِنَفْسِهِ حَتَّى قُطِعَتْ يَدَاهُ فَأَبْدَلَهُ اَللَّهُ بِهِمَا جَنَاحَيْنِ يَطِيرُ بِهِمَا مَعَ اَلْمَلاَئِكَةِ فِي اَلْجَنَّةِ كَمَا جَعَلَ لِجَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ وَ إِنَّ لِلْعَبَّاسِ عِنْدَ اَللَّهِ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى لَمَنْزِلَةً يَغْبِطُهُ بِهَا جَمِيعُ اَلشُّهَدَاءِ يَوْمَ اَلْقِيَامَةِ

حضرت امام زین العابدین علیہ السلام نے فرمایا:

خداوندِ عالم میرے چچا عباس ابن علی (علیہ السلام) پر رحمت کرے۔ بے شک انہوں نے اپنے بھائی (حسین علیہ السلام) کو اپنے آپ پر مقدم کیا، آزمائش سے گزرے اور اپنی جان اپنے بھائی پر قربان کر دی۔ یہاں تک آپ آپ کے ہاتھ قلم ہو گئے۔ خداوند متعال نے ان کے بدلے آپ کو دو پر عطا کئے کہ بہشت میں فرشتوں کے ساتھ پرواز کرتے ہیں جس طرح کہ جعفر ابن ابیطالب (علیہما السلام) کو عطا کئے گئے تھے اور خدا کے نزدیک حضرت عباس (علیہ السلام) کا ایسا (بلند) مقام ہے کہ قیامت کے دن تمام شہداء اس کی آرزو (رشک) کریں گے۔

الخصال، جلد ۱، صفحه ۶۸

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .