حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران میں حالیہ فسادات کی حقیقت مسلسل سامنے آرہی ہے۔ دریں اثناءسیکیورٹی اہلکاروں نے خفیہ اداروں کی اطلاع پر ایک بار پھر اسلحے سے بھری دو گاڑیوں کو پکڑ لیا ہے۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق ایران کے شمالی صوبے مازندران کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے اطلاع دی ہے کہ اصفہان اور مازندران کی پولیس نے خفیہ ایجنسیوں کی مدد سے ایک مشترکہ آپریشن میں اسمگلروں سمیت اسلحے سے لدی دو کاروں کو قائم شہر میں پکڑ لیا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق صوبہ مازندران کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس سید موسوی حسینی نے بتایا ہے کہ اسلحہ اسمگلر دو گاڑیوں کے ذریعے ملک کی مغربی سرحد کے قریب سے انٹیلی جنس ایجنسیوں کی نظروں میں تھے، جیسے ہی وہ قائم شہر میں داخل ہوئے، وہ پہلے وہاں موجود تھے، وہاں موجود پولیس نے اسے پکڑ لیا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سید حسینی نے بتایا کہ اصفہان اور مازندران صوبوں کی پولیس اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران کے تعاون سے کی گئی اس کارروائی میں اسلحہ سے بھری گاڑی کو قبضے میں لے لیا گیا اور اس کے ڈرائیوروں کو گرفتار کر لیا گیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مہسا امینی نامی کرد لڑکی کی موت کے بہانے ایران میں شروع ہونے والی بدامنی کے دوران ایران مخالف طاقتیں اسے ایران میں مداخلت کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔ اس دوران امریکی اور بعض مغربی لیڈروں نے ایرانی قوم کی حمایت کی آڑ میں شرپسندوں کی حمایت کی ہے اور ملک میں بدامنی پھیلانے والوں کی کھل کر حمایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ 45 دنوں میں جنگی اسلحے کی اسمگلنگ میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے اور گزشتہ سال کے مقابلے میں اسلحے کی اسمگلنگ کے معاملات میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اسمگلروں سے پکڑے گئے زیادہ تر ہتھیار امریکی ساختہ ہیں۔