۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
مولانا سید حیدر عباس رضوی

حوزہ/آپ نوجوانوں اور جوانوں میں بیحد مقبول تھے اور قوم کے جوانوں کو دست بقلم دیکھنا چاہتے تھے۔نوجوانوں کی ذہنی تربیت آپ کا امتیاز تھا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خطیب توانا،شاگرد شہید صدر،ماہر قرآنیات،عربی متون کے متبحر علامہ طالب جوہری نے در فانی کو وداع کہا۔يقینا کراچی کے مرکزی امامبارگاہ میں گونجنے والی اور پوری دنیا میں سنی جانے والی آپ کی آواز ہمیشہ کے لئے رک گئی۔
مذکورہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مولانا سید حیدر عباس رضوی نے اپنے تعزیتی بیان میں اضافہ کیا اپنی بیباکی اور حاضر جوابی کے لئے مشہور زمانہ علامہ مرحوم اپنی خطابت میں قرآن مجید کی آیات کا بھرپور استعمال کرتے۔آپ فرماتے تھے:"یہ آیت میری مجبوری ہے"_

مولانا سید حیدر عباس نے بیان کیا کہ بعد رسول اعظم سنت نبوی میں ہونے والی تبدیلی کا تذکرہ کرتے ہوئے علامہ جوہری فرماتے:"اعلان قدرت تھا:ایک بھیجوں گا سنت بنانے کے لئے ،بارہ بھیجوں گا سنت بچانے کے لئے"_

قرآن کریم کتاب قانون ہے ۔اس قانون الھی کی بالادستی اور دنیاوی قوانین کی تنقید کرتے ہوئے آپ نے کسی بیان میں فرمایا تھا:"دنیاوی قوانین اپنی رینج تک محدود رہتے ہیں یہ قوانین بھی اس لئے تا کہ جرائم روکے جا سکیں لیکن قرآن کا خدا ہر جگہ موجود ہے"_ 

مولانا سید حیدر عباس نے اضافہ کیا جب کسی نے دوران گفتگو علامہ طالب جوہری سے کسی سیاسی پارٹی کے عضو ہونے کے بارے میں سوال کیا تو بڑی خوبصورتی سے جواب دیا:"میں وفاداریاں بدلنے کا عادی نہیں ہوں،میں نے بھی ایک پارٹی جوائن کی ہے۔قیامت تک بس ایک پارٹی میں رہوں گا،وہ پارٹی ہے غدیر خم کی پارٹی"_

آپ نوجوانوں اور جوانوں میں بیحد مقبول تھے اور قوم کے جوانوں کو دست بقلم دیکھنا چاہتے تھے۔نوجوانوں کی ذہنی تربیت آپ کا امتیاز تھا۔

افسوس!ایک اور عالم ہمیشہ کے لئے زمین تلے دفن کر دیا گیا لیکن تا دیر آپ کی یادیں اور باتیں ذہنوں میں گھر بنائے رہیں گی۔

ہم ہندوستان کی سرزمین سے غمزدہ خانوادہ کی خدمت میں بالخصوص اور تمام محبان اہلبیت علیہم السلام کو بالعموم تعزیت پیش کرتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .