۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مولانا سخاوت حسین سندرالوی

حوزہ/آیت اللہ سعید حکیم ۔آیت اللہ ہاشمی  شاہرودی سابق  جیف جسٹس ایران- آیت اللہ حمید الحسن لکھنو آیت اللہ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی ۔علامہ صادق علی شاہ ۔ علامہ ادیب الہندی ۔ جیسی جلیل القدر شخصیات کے کلاس فیلو اور آیت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی۔ آیت اللہ العظمی محسن الحکیم ۔آیت اللہ العظمی شہید باقر صدر کے طراز اوّل کے شاگردوں میں سے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نیو جرسی،نیو یارک میں مقیم،وکیل مراجع و وکیل آیت اللہ العظمی حافظ بشیر حسین نجفی مد ظلہ القدر حجۃ الاسلام مولانا سخاوت حسین سندرالوی نے علامہ طالب جوہری کی رحلت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ملت جعفریہ ایک شفیق بزرگ، مربّی اور سرپرست سے محروم ہو گئی۔

تعزیت نامہ کا مکمل متن اس طرح ہے؛

بسمہ سبحانہ، انا للّٰہ و انا الیہ راجعون، ہوالباقی

قال رسول اللہ ص موت العالم موت العالم 
اذا مات العالم  ثلم فی الاسلام ثلمہ لایسدہا شیئ 

مفسر قرآن۔ شیخ الحدیث۔ فقیہ اہل بیت ع۔ خطیب بے بدل،ذاکر حسین ع حضرت آیت اللہ علامہ طالب جوہری صاحب قبلہ کی وفات سے ملت جعفریہ ایک شفیق بزرگ ، مربّی اور سرپرست سے محروم ہو گئی۔ وہ منجھے ہوئے مدرس ، عالمی شہرت یافتہ خطیب ، وحدت اسلامی کے علمبردار ، قرآنییات کے ماہر ۔ نقل حدیث کے مجاز ۔علوم عرب میں متبحر ۔ ادبیات کے شہنشاہ۔ اخلاقیات کے استاد۔ فن تقریر کے مجدد ۔ مقتل حسین ع میں اتھارٹی اور جدید و قدیم علوم کا سنگم تھے ۔

وہ کالج میں سینئر پروفیسر بھی رہے مگر انکی شناخت ہمیشہ ایک ذاکر حسین ع کی رہی ۔

27 اگست 1939 کو صوبہ پٹنہ بہار انڈیا میں پیدا ہوئے۔ اور 21 جون 2020 میں راہئی جنت ہوئے ۔

والد کے ساتھ پاکستان آئے اور کراچی کو اپنا وطن بنایا ۔اپنے والد علامہ مصطفی جوہر سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ جامعہ امامیہ کراچی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد تحصیل علوم عالیہ کیلئے حوزہ علمیہ نجف اشرف  تشریف لے گئے جہاں سے سند اجتہاد حاصل کی ۔

وہ آیت اللہ سعید حکیم ۔آیت اللہ ہاشمی  شاہرودی سابق  جیف جسٹس ایران- آیت اللہ حمید الحسن لکھنو آیت اللہ علامہ سید ذیشان حیدر جوادی ۔علامہ صادق علی شاہ، علامہ ادیب الہندی ۔ جیسی جلیل القدر شخصیات کے کلاس فیلو اور آیت اللہ العظمی سید ابوالقاسم خوئی۔ آیت اللہ العظمی محسن الحکیم ۔ آیت اللہ العظمی شہید باقر صدر کے طراز اوّل کے شاگردوں میں سے تھے۔

خطابت کے میدان میں انہوں جدت پیدا کی۔ وہ جامہ امامیہ کراچی میں پرنسپل بھی  رہے۔ جہاں آغا جعفر نقوی ، علامہ رضی نقوی ، علامہ شبیہ الحسنیںن زیدی ،  جیسے عظیم المر تبت علماء کے استاد رہے۔ انہوں نے علامہ رشید ترابی کے بعد نشتر پارک کو بام عروج تک پہنچایا۔ 

انکی فہم القرآن، تفہیم دین سیریز نے پی ٹی وی کا گراف بلند  کیا ۔وہ پرانی تہذیب کے امین تھے۔ یوتھ میں بہت پاپولر تھے۔ بڑےمہمان نواز ۔ پر وقار ۔ بارعب ، سخی اور کریم تھے  
اپنی کوٹھی پر ہمیشہ سے درس کہا کرتے تھے۔ 

فی الحال دل غمگین ہے اور ہمت نہیں مزید لکھنے کی۔ تمام امت مسلمہ سے قبلہ کی روح پر فتوح کیلئے فاتحہ اور دعائے مغفرت کی درخواست کی جاتی ہے۔نام ابو الب ابن مصطفی جوہر۔ امام زمانہ عج ۔ رہبر معظم ، مراجع کرام ،  علمائے اعلام ۔ علامہ کے اہل خانہ۔ پوری جوہری فیملی۔ شیعیان علی ع۔امت مسلمہ اور اقرباء و تلامذہ و احباب کی خدمت میں اور خاص طور پر آغا ریاض جوہری ، علامہ اسد جوہری اور علامہ امجد  جوہری کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں۔ اللہ سبحانہ  و تعالی  جوار مححمد ص   آل محمد ع میں قبلہ کو اعلی علیین میں جگہ عطا فرمائے۔ عاش سعیدا و مات سعیدا 

علامہ تلمیذ حسنین رضوی کی موجودگی میں میری پہلی ملاقات قبلہ سے ہوئی جو قبلہ کے قریب دوست جانے جاتے ہیں۔ برسہا برس سے قبلہ سے عقیدت و ارادت رہی۔ قُم میں مجھے انکی میزبانی کا شرف بھی  حاصل رہا۔ ہمارے بھیا علامہ علی حیدر عابدی امام جمعہ محفل نیوجرسی کچھ ایسے واقعات کے شاہد ہیں جن سے ہمارے لیے قُم میں مراجع کی موجودگی میں انکے اجتہاد کی خبر ہوئی۔ امریکہ میں  بھی مجھے انکا میزبان ہونے کا شرف حاصل رہا مگر مرحوم علی عباس رضوی۔ جناب وزارت رضوی اور حیدر رضوی کے ہاں انکا قیام زیادہ رہا۔قُم میں علامہ کا قیام آیت اللہ نیاز حسین نقوی کے ہاں بھی رہا جہاں کئی مجتہد روزانہ ملتے آتے اور یہ اپنے حوزوی جوہر دکھاتے تھے۔ باقی آئندہ

ابھی ہمت نہیں ہورہی صدمہ عظیم ہے۔ اللہ فیملی اور قوم کو برداشت کی توفیق مرحمت فرمائے۔

سخاوت حسین سندرالوی وکیل مراجع و وکیل آیت اللہ العظمی حافظ بشیر حسین نجفی مد ظلہ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .