جمعہ 5 ستمبر 2025 - 16:38
عید میلاد النبیؐ کی تعطیل میں ناانصافی ناقابلِ برداشت، عوامی جذبات سے کھیلنا افسوسناک ہے: آغا سید حسن

حوزہ/ حالیہ بھارت اور پاکستان میں سیلابی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ یہ قدرتی آفات ہمیں اس حقیقت کا احساس دلاتی ہیں کہ پانی یا قدرتی وسائل کو سرحدوں میں قید نہیں کیا جا سکتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر انجمن شرعی شیعیان، حجۃ الاسلام والمسلمین آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے آج اپنے خطبۂ جمعہ میں مرکزی امام باڑہ بڈگام میں حکام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا کہ جموں و کشمیر میں عید میلاد النبی ؐ کی تعطیل درست تاریخ پر مقرر نہیں کی گئی۔

انہوں نے اسے سراسر ناانصافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کا یہ مقدس دن اصل تاریخ کے مطابق سرکاری سطح پر تسلیم نہیں کیا جا رہا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر تعطیلات کا انحصار چاند کی رویت پر ہے تو اس اصول پر صحیح طور پر عمل کیوں نہیں ہو رہا۔ آغا صاحب نے کہا یہ عوام کے جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے، اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ قابلِ مذمت اور مذہبی امور میں مداخلت ہے جو برداشت نہیں کی جا سکتی، خاص طور پر جب تمام علما نے متفقہ طور پر کل کو 12 ربیع الاول قرار دیا ہے۔

آغا سید حسن نے بھارت اور پاکستان میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ متاثرین کو صبر و حوصلہ عطا فرمائے اور دونوں ملکوں کے عوام کو ہر طرح کی قدرتی آفات و مشکلات سے محفوظ رکھے۔حالیہ بھارت اور پاکستان میں سیلابی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ یہ قدرتی آفات ہمیں اس حقیقت کا احساس دلاتی ہیں کہ پانی یا قدرتی وسائل کو سرحدوں میں قید نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا ہندوستان نے پہلے انڈس واٹر ٹریٹی کے تحت پاکستان کی طرف پانی کے بہاؤ کو روکا تھا، لیکن آج سیلاب کی وجہ سے وہی پانی پاکستان کی طرف بہہ گیا۔ دونوں ممالک کو اس حقیقت سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کم کرنی چاہئے تاکہ خطہ امن و ترقی کی سرزمین بن سکےانہوں نے سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی کے قول کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہہم اپنے دوست بدل سکتے ہیں، لیکن اپنے پڑوسی نہیں بدل سکتے۔انہوں نے زور دیا کہ بھارت اور پاکستان اس حقیقت سے سبق سیکھیں اور اپنی عوام کے وسیع تر مفاد میں دانشمندی کا ثبوت دیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha