تفسیر سورہ بقرہ
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دنيا ميں مردوں كے زندہ ہونے كا امكان پايا جاتا ہے
حوزہ؍ سوچنا اور غور و فكر كرنا اعلى ترين اقدار ميں سے ہے۔اللہ تعالى لوگوں كے لئے اپنى قدرت كى نشانيوں كو ہميشہ اور واضح كركے بيان فرماتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى انسانوں كے رازوں سے آگاہ ہے اور ان كو ظاہر كرنے پر قدرت و توانائی ركھتاہے
حوزہ؍اللہ تعالى نے حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم كو قاتل كى پہچان كى خوش خبرى دى اور قاتلوں كى ماہيت كو افشا كرنے كى دھمكى دی۔حضرت موسٰى عليہالسلام كى قوم كے بعض افراد قاتل كو جانتے تھے ليكن اس كى ماہيت كو ظاہر كرنے سے انہوں نے پرہيز كيا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:احكام اور تكاليف شرعى كے بارے ميں وارد ہونے والے اطلاقات اور عمومات حجت ہيں
حوزہ؍حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم منظورِ نظر گائے كى تلاش كے بعد اس كو ذبح كرنے پر تيار نہ تھی۔حضرت موسٰى عليہ السلام كى قوم نے تكليف شرعى (معمہ قتل كو حل كرنے كے لئے گائے ذبح كرنا) كو خواہ مخواہ كے سوالات اور تجسس سے اپنے لئے دشوار و مشكل كرليا ۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں كا ہدايت پانا اور حيرت و سرگردانى سے نكلنا اللہ تعالىٰ كے اختيار اور اس كى مشيت سے ممكن ہے
حوزہ؍حضرت موسٰى عليہالسلام كى قوم كو بارگاہ رب العزت سے آپ عليہ السلام كى دعاؤں كى قبوليت اور اپنے مطالبوں كے پورا ہونے كا اطمينان تھا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم تکلیف شرعی کے مشخص ہونے اور ہدف تک پہنچنے کی خاطر گائے کے جواں سال ہونے کو کافی نہ سمجھتی تھی
حوزہ؍حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم جس گائے کو ذبح کرنے پر مامور ہوئی اس کا رنگ گہرا پیلا اور فرحت بخش ہونا چاہیے تھا۔ گہرے پیلے رنگ والی گائے لوگوں کے لیے جاذبِ نظر ہو گی اور مسرت بخش ہو گی۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم کو قتل کا معمہ حل کرنے کے لیے ہر طرح کی گائے کافی ہوگی، اس پر یقین نہ تھا
حوزہ؍دیگر خصوصیات کے سوال کرنے سے پہلے گائے کا جواں سال ہونا ہی ضروری و لازم تھا جس کے ذبح کرنے پر بنی اسرائیل مامور تھے۔ حضرت موسٰی علیہ السلام نے لوگوں سے چاہا کہ جس گائے کے ذبح کرنے پر مامور ہیں اس کے بارے میں مزید سوالات کر کے خود کو مشکلات سے دوچار نہ کریں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:لوگوں کا مذاق اڑانا اور تمسخر کرنا، اس کی بنیاد جہالت و نادانی ہے
حوزہ؍خود کو ناروا اور بے جا الزامات سے بَری ثابت کرنے کی کوشش کرنا ایک اچھا اور قابل تعریف عمل ہے۔جہالت اور نادانی خطرات کو جنم دیتی ہے اور لغزشوں کا سرچشمہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:گناہ گار اور فرمان الہٰی سے انحراف کرنے والی امتوں کے لیے دنیاوی عذاب اور برے انجام میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہے
حوزہ؍واقعات اور حادثات کا عبرت آموز ہونا خداوند متعال کے دست قدرت میں ہے۔اصحاب سبت کا انجام اہل تقوٰی کے لیے وعظ و نصیحت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: احکام الہٰی سے انحراف کرنے والوں کے لیے مختلف قسم کے دنیاوی عذاب میں مبتلا ہونے کا خطرہ موجود ہوتا ہے
حوزہ؍ عالم طبیعات میں ایک موجود کا دوسرے موجود میں تبدیل ہونا ممکن ہے۔بنی اسرائیل کے بندر بننے والے لوگ زیاں کار اور خسارہ اٹھانے والوں میں سے تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عہد و پيمان الہى كو توڑنا انسان كے لئے زياں كار بننے اور اس كى ہستى كى تباہى كا باعث ہوتاہے
حوزہ؍عہد و پيمان الہى كو توڑنے كى وجہ سے بنى اسرائيل اپنے خسارے اور اپنى ہستى كى تباہى كے گڑھے پر آ كھڑے ہوئے۔ اللہ تعالى كا فضل و رحمت بنى اسرائيل كو نقصان اور خسارے سے نجات دلانے كا باعث بنا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کا تقوٰی حاصل کرنا، غیر صحیح عقائد اور برے اعمال سے اجتناب کرنا آسمانی کتابوں کے نزول کے اہداف میں سے ہے
حوزہ؍تورات کو پوری سنجیدگی سے قبول کرنا اور کردار و افکار کو اس کے مطابق ڈھالنا اللہ تعالٰی کا بنی اسرائیل کو حکم تھا۔بنی اسرائیل کے تورات کو قبول کرنے کا ہدف تقوٰی حاصل کرنا اور برے اعمال سے دوری اختیار کرنا تھا.
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: ایمان بغیر عمل صالح کے اور عمل صالح بغیر ایمان کے نہ تو کارآمد ہے اور نہ ہی انسانی سعادت کا باعث ہے
حوزہ؍اللہ تعالٰی اور قیامت پر ایمان اور انبیاء علیہم السلام کی رسالت کی تصدیق و تایید ادیانِ الہٰی و آسمانی کے مشترکہ اصول ہیں۔صالح اعمال کا انجام دینا تمام ادیانِ الہٰی کا تقاضا تھا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان تنوع چاہتا ہے اور ایک ہی رنگ و ڈھنگ پر بے صبری کرتا ہے
حوزہ؍آیات الہٰی کا انکار اور ان کا کفر اختیار کرنا انسان کی ذلت و خواری اور درماندگی کا باعث ہوتا ہے۔تجاوز گری اور گناہوں کا ارتکاب انسان کو کفر کی ترغیب اور الہٰی قائدین کے قتل پر آمادہ و لاپرواہ بنا دیتے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دوسروں کے حقوق پر ڈاکے ڈالنا اور تجاوز کرنا فساد و تباہی کے مصادیق میں سے ہے
حوزہ؍معاشرتی اختلافات کی بنیادوں کو جڑ سے اکھاڑنے کی ضرورت ہے۔ زمین میں فساد و تباہی پھیلانا ان محرمات میں سے ہے جن پر بہت تاکید کی گئی ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالٰی کے فرامین کا اجراء گناہوں کی بخشش کی زمین فراہم کرتا ہے
حوزہ؍ اللہ تعالٰی کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کے لیے ضروری ہے کہ پروردگار کی جانب سے دئیے گئے احکام و آداب پر عمل کیا جائے.حضرت موسٰی علیہ السلام کی قوم میں پاک دامن اور اچھے کردار کے لوگ موجود تھے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: تنقيد اور نصيحت سے پہلے مہربانى اور محبت سے پيش آنا ايک اچھا اور بہت بہتر عمل ہے
حوزہ؍ اديان الٰہى ميں سزاؤں كے احكام و قوانين، اگر چہ وہ سزا قتل ہونے كى ہو، يہ سب گناہگاروں اور خطاكاروں كے لئے فلاح و سعادت كى ضمانت فراہم كرتے ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:گناہ كا معاف ہونا ايك ايسى نعمت ہے جس كا شكر ادا كيا جانا چاہيئے
حوزہ؍اللہ تعالىٰ كى بارگاہ ميں شكر و سپاس گزارى كرنا لازم و ضرورى ہے۔اللہ تعالىٰ كى بارگاہ اقدس ميں سپاس و شكر گزارى اور شاكرين كے مقام تك پہنچنے كى راہ ميں گناہان كبيرہ ركاوٹ بنتے ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:رات كى عبادت و مناجات كى ايك خاص اہميت ہے
حوزہ؍چاليس رات لوگوں سے دور ہوكر عبادت و مناجات كرنے كا ايك خاص اثر ہے۔حضرت موسى عليه السلام كى عدم موجودگى ميں بنى اسرائيل نے بچھڑے كى پوجا كرنا شروع كردى۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عالم طبیعات کے اسباب پر اللہ تعالٰی کی حاکمیت ہے
حوزہ؍اللہ تعالٰی کی آزمائش کے دوران بنی اسرائیل کا سختیاں اور مشکلات برداشت کرنا اور ان میں کامیاب ہونا ان کے لیے اللہ تعالٰی کی نصرت اور نجات کا سبب بنا.انسان کا عمل اللہ تعالٰی کے تدبیرامور کی کیفیت معیّن کرنے میں بہت اہمیت کا حامل ہے.
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: انسان سختیوں، نعمتوں اور اللہ تعالٰی کی عنایات سے الٰہی آزمائش و امتحان میں مبتلا کیا جاتا ہے
حوزہ؍فراعنہ کے تسلط اور زمانہ حکمرانی میں بنی اسرائیل کی خواتین بھی انتہائی سختیوں میں مبتلا تھیں.بنی اسرائیل کی عورتیں اپنے بچوں کے فراعنہ کے ہاتھوں بے تحاشا قتل کی بناء پر لذت حیات کھو چکی تھیں اس طرح ان کا خود زندہ رہنا بھی عذاب تھا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: تاريخ سے آگاہى كا انسانوں كى ہدايت ميں بہت بنيادى اور سودمند كردار ہے
حوزہ؍اللہ تعالىٰ كى نعمتوں كو ياد كرنے كا ہدف ياد خدا ہے اور اس كى نعمتوں كو اس كى جانب سے سمجھنا ہے۔ اللہ تعالىٰ نے بنى اسرائيل كو ان كے زمانے كے تمام انسانوں پر برترى عنايت فرمائی۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:جو لوگ اللہ تعالىٰ كى ملاقات كا يقين ركھتے ہيں وہ اپنى بڑائی كى خصلت سے رہا ہوجاتے ہیں
حوزہ؍لقائے الہٰى اور اسى كى طرف بازگشت پر گمان ركھنا خشوع و خضوع اور فروتنى كا جذبہ پيدا كرنے كے ليئے كافى ہے۔خاشعين خود كو ہميشہ خدا كے حضور اور اسى كى طرف بازگشت كى حالت ميں محسوس كرتے ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نماز اور زكوٰة اسلام كے دينى واجبات اور عملى اركان ميں سے ہيں
حوزہ؍نمازوں كو جماعت كے ساتھ ادا كرنے كى ضرورت و اہميت ’’واركعوا مع الراكعين؛ نماز گزاروں كے ساتھ نماز كى ادائيگى‘‘ نماز با جماعت كے قيام كا كنايہ ہے۔ نماز با جماعت كو ركوع سے تعبير کرنا اور نمازيوں كے لئے راكعين استعمال کرنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ نماز با جماعت ميں ركوع كى انتہائی زيادہ اہميت ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دين فروشى كے مقابل جو بھى قيمت و اجرت، جتنى بھى زيادہ حاصل ہو حقير و ناچيز ہے
حوزہ؍دين فروشى كے مقابل جو بھى قيمت و اجرت، جتنى بھى زيادہ حاصل ہو حقير و ناچيز ہے۔خداوند متعال كو نظر ميں ركھنا اور اس كے غير سے خوف نہ كھانا قرآن پر ايمان اور دين فروشى سے اجتناب كا باعث بنتاہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالىٰ اپنى ہدايت و راہنمائی كو لوگوں كى طرف ايسے بھيجتا ہے كہ اس ہدايت كے خدائی ہونے كى نشانى و علامت اس كے ہمراہ ہوتى ہے
حوزہ؍آيات الٰہى كا كفر اختيار كرنے والے اور جھٹلانے والے ہميشہ كے لئے جہنم ميں رہيں گے۔دوزخ اور اس كى آگ دائمى اور ہميشہ رہنے والى ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:توبہ كيسے كى جائے اور اس كے لئے لازم و ضرورى واسطے كيسے تلاش كئے جائيں، يہ واسطے كيسے ہوں يہ سب كچھ دين سے سيكھنا چاہئے
حوزہ؍اللہ تعالىٰ كى بارگاہ ميں توبہ اور اس سے گناہوں كى معافى طلب كرنا ضرورى ہے۔توبہ كى قبوليت اور اللہ تعالىٰ كى رحمت كا يقين گناہگار انسان كو توبہ اور طلب مغفرت كى طرف راغب كرتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمين ميں انسانوں كى زندگى ہميشہ ايك دوسرے سے دشمنى سے پُر ہے
حوزہ؍زمين انسانوں كے ليئے ايك وقتى جائے سكونت اور قرار گاہ ہے۔زمين انسانوں كے لئے ايك خاص وقت اور نامعلوم مدت تك زندگى كرنے كا ذريعہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:الہىٰ ذمہ دارياں انسان كى مصلحتوں اور مفادات كو پورا كرتى ہيں
حوزہ؍انسان ايك ايسا موجود ہے جو قانون كا محتاج اور اللہ تعالىٰ كى جانب سے شرعى ہدايات كا نياز مند ہے۔انسان اللہ تعالىٰ كى اطاعت اور نافرمانى ميں صاحب اختيار ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:جہان آفرينش كے متعدد آسمان ہیں
حوزہ؍حقائق ہستى كے نام جان لينے كے بعد فرشتوں كو علم ہوگيا كہ آسمان اور زمين غيب ركھتے ہيں۔حضرت آدم عليہ السلام اللہ تعالىٰ كے خليفہ اور فرشتوں كے لئے فيض الہى كا واسطہ و ذريعہ ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:خداوند متعال كى ذات اقدس ہر نقص اور عيب سے پاك و منزہ ہے
حوزہ؍فرشتوں كو اللہ تعالىٰ كا (حقائق كے اسماء بيان كرنے كيلئے) حكم دينا افعال الہى كے حكيمانہ اور عالمانہ ہونے كى ياد آورى اور انہيں حضرت آدم عليہ السلام كى علمى برترى سے آگاہ كرنا تھا۔فرشتوں كا اعتراف كرنا كہ انسان كى خلقت عالمانہ اور حكيمانہ تھى اسى طرح اس كا خلافت كيلئے انتخاب درست تھا۔