حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، برطانوی حکومت نے بدھ کو علی الصبح دعویٰ کیا کہ یمنی فوج کے ٹھکانوں پر کل رات کے فوجی حملے میں ہالینڈ، نیوزی لینڈ، بحرین اور کینیڈا سمیت 24 ممالک ملوث تھے۔
اس بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے یہ حملے حوثیوں کی عالمی تجارت کے خلاف حملے کرنے کی صلاحیت کو کم کرنے اور اس کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے بچنے کے لیے کیے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق، لندن نے تحریک انصار اللہ یمن سے تعلق رکھنے والے 8 مقامات پر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا: یہ حملے بحیرہ احمر اور اس کے آس پاس کے آبی گزرگاہوں سے گزرنے والے بحری جہازوں کے خلاف حوثیوں کی غیر قانونی جارحیت کے جواب میں کیے گئے ہیں۔
منگل کی صبح کو امریکی اور برطانوی جنگجوؤں نے صنعاء کے شمال میں الدیلمی ایئربیس سمیت انصاراللہ مزاحمتی تحریک سے تعلق رکھنے والے کئی فوجی ٹھکانوں پر حملہ کیا۔
تحریک انصار اللہ یمن کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی ان جارحیتوں کے جواب میں کہا ہے کہ یمن پر حملہ کرنے کا امریکہ اور برطانیہ کا مقصد ( جو کہ صیہونی حکومت کے خلاف کارروائیوں کو روکنا ہے)حاصل نہیں ہوسکے گا۔
روس کے وزیر خارجہ "سرگئی لاوروف" نے بدھ کی صبح اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریر کے دوران یمن پر مغربی ممالک کے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیا۔