تفسیر راهنما
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی پیشوا اور آئمہ کی ذمہ داریوں میں سے ہے کہ لوگوں کے لیے امن و امان اور آسائش و رفاہ مہیا کریں
حوزہ|کفار کو دنیا کی متاع سے بہرہ مند کرنا سنن الہیٰ میں سے ہے۔دنیا کی متاع بہت قلیل اور اس سے استفادہ کوتاہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عبادت کے مقامات میں خدمت کرنا اور ان کو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے آمادہ کرنا ایک اچھا اور نیک عمل ہے
حوزہ|اللہ کا گھر طواف، اعتکاف، عبادت اور رکوع و سجود کی جگہ ہے۔عبادت کا طہارت اور پاکیزگی سے گہرا ربط ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:معاشرے کی قیادت، رہبری اور باگ ڈور سنبھالنے سے پہلے افراد کی لیاقت، استعداد اور صلاحیت کو آزمانا ضروری ہے
حوزہ|اپنی اولاد کے لیے معنوی مقامات کی تمنّا کرنا اچھی اور نیک خواہش ہے۔ظالم اور ستمگر امامت، قیادت اور رہبری کے لائق نہیں ہوتے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قیامت ایک باعظمت دن ہے جس کا سامنا سب کو کرنا پڑے گا
حوزہ|اس دن کسی کی کسی کے بارے شفاعت نفع بخش نہیں ہو گی۔اس دن قرآن مجید اور پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کا کفر اختیار کرنے والوں کے لیے کوئی راہ نجات نہ ہو گی۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نعمتوں کو یاد کرنے کا مقصد اللہ تعالیٰ کی یاد اور نعمتوں کو اس کی جانب سے جاننا ہے
حوزہ|ماضی میں اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو گراں قدر نعمتوں سے نوازا۔اپنے بندوں پر نعمتیں بھیجنے والا اللہ تعالیٰ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی حقائق کی انصاف سے تحقیق کی جائے تو ان پر ایمان لانے کا موجب ہے
حوزہ| انسانوں کی حقیقی منفعت ان کے قرآن کریم اور پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم پر ایمان لانے میں ہے۔قرآن کریم اور پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کے فرامین کو ترک کرنے کا نتیجہ دنیا و آخرت کا گھاٹا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:رسالت کا انکار کرنے والوں اور احکام اسلام سے انحراف کرنے والوں کا انجام جہنم ہے
حوزہ|پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجے گئے ہیں۔ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کو عطا کیے گئے معارف اور احکام سراسر حق ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:جہالت بے جا اور غیر معقول توقعات کا سرچشمہ ہے
حوزہ|انبیاء علیہم السلام کے مخالفین کی سوچ اور فکر پوری تاریخ میں ایک جیسی ہی رہی ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:تخلیق ہمیشہ خالق کے اختیار میں اور اس کی مطیع ہوتی ہے
حوزہ|کسی چیز کو وجود بخشنے کے لیے اللہ تعالیٰ ذرائع اور وسائل سے بے نیاز ہے۔آسمانوں اور زمین کو پہلے سے موجود کسی نمونے یا ماڈل کے بغیر خلق کیا گیا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عالم ہستی کا رابطہ اللہ تعالیٰ سے مملوک کا مالک سے رابطہ ہے، نہ کہ بیٹے کا باپ سے رابطہ
حوزہ|عالم ہستی کے مالک ہونے میں اللہ تعالٰی کا کوئی شریک نہیں۔عالم ہستی میں جو کچھ ہے اللہ تعالیٰ کا مطیع اور اس کی عبادت کرنے والا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:کوئی بھی جگہ اللہ تعالیٰ کے حضور سے خالی نہیں ہے
حوزہ|مشرق و مغرب اور دیگر ساری سمتیں صرف اللہ تعالیٰ کی ہیں۔انسان جس سمت یا جس طرف بھی رُخ کرے اللہ تعالیٰ کی ذات موجود ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:مساجد کو نابود کرنے والے ظالم ترین لوگ ہیں
حوزہ|مساجد کی آبادی ان میں ذکرِخدا کرنے سے ہے۔ عبادت کے مقامات پر یادِ خدا سے غفلت قابل نفرت اور ناروا عمل ہے۔ کفار کو مساجد میں حاضر ہونے کا حق حاصل نہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قیامت امتوں کے درمیان فیصلے کا دن ہے
حوزہ؍ہر امت کی آسمانی کتاب ان کے عقائد اور معارف کا مرجع ہونی چاہیے۔ ادیان الہٰی کو بے بنیاد کہنا، اس نظریے کی بنیاد جہالت ہے۔ تمام آسمانی ادیان کی بنیاد انتہائی مستحکم ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: ادیان الہی سے فقط نسبت ہونا انسان کو بہشت نہیں لے جائے گا
حوزہ؍اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے والوں کو نہ کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ ہی کبھی حزن و ملال میں مبتلا ہوتے ہیں۔میدان قیامت کے خوف اور اندوہ سے نجات کا واحد ذریعہ اللہ تعالٰی کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور نیک اعمال بجا لانا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی عقائد کے میدان میں دینی حقائق کو خیالات اور آرزوؤں سے پہچاننے کی راہ یہ ہے کہ معارف کو دلیل و برہان سے پیش کیا جائے
حوزہ؍یہود و نصاریٰ کا اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ مسلمان بہشت سے محروم ہیں۔ مسلمانوں کا بہشت سے محروم ہونا یہ یہود و نصاریٰ کا باطل اور نادرست وہم و گمان ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:مسلمان نماز کے قیام اور زکوة کی ادائیگی سے اپنی عقیدتی اور اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کریں
حوزہ؍ انسان کے اعمال خیر کبھی بھی فنا نہیں ہوتے اور اللہ تعالٰی کے ہاں باقی رہتے ہیں۔ قیامت ان نیک اور پسندیدہ اعمال کے ظہور کا میدان ہے جو انسان نے دنیا میں انجام دئیے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سازشی دشمنوں سے آمنا سامنا کرنے کے لیے مرحلہ وار اقدامات کرنا ضروری ہے
حوزہ؍حق کا انکار اور اس کے خلاف معرکہ آرائی کے عوامل میں سے ایک حسد ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:صدر اسلام کے بعض مسلمان اس امر کے درپے تھے کہ بعض احکام اسلام کو تبدیل کرنے کی درخواست کریں
حوزہ؍آیات الہی اور احکام دین پر ایمان ہی صحیح طریقہ اور اعتدال کا راستہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کا اللہ تعالٰی کے علاوہ کوئی ناصر و مددگار نہیں
حوزہ؍عالم ہستی پر اللہ تعالٰی کی ہی مالکیت اور حاکمیت کا انحصار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ اس ہستی کے علاوہ بندوں کا کوئی اور سرپرست و مددگار نہ ہوگا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمانوں کے نشیب و فراز میں ادیان نے ارتقائی سفر طے کیا
حوزہ؍گذشتہ ادیان کو منسوخ کرنا اور ان کی جگہ بہتر یا انہی کی مثل دین پیش کرنا یہ بندگان خدا پر اللہ تعالٰی کی رحمت اور فضل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى اپنى مشيت كى بنا پر اپنى رحمت كو بعض انسانوں كے ساتھ مختص فرما ديتاہے
حوزہ؍مومنين كے خير و بركت حاصل كرنے پر كفار كى ناراضگى اہل ايمان پر رحمت الہى كے خاتمے كا سبب نہيں بنے گى۔اللہ تعالى كے ہاں بہت عظيم فضل و بخشش ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:ایسے الفاظ اور کلمات جن سے دینی مقدسات کی توہین ہوتی ہو ان سے پرہیز کرنا اور دوسرے لوگوں کو روکنا ضروری ہے
حوزہ؍ایسے کلام یا گفتگو سے اجتناب ضروری ہے جس میں پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ وسلّم کی اہانت یا تمسخر کا پہلو نکلتا ہو۔ دینی قائدین کا احترام ضروری ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کی جہالت انہیں دنیوی مفادات کا گرویدہ کردیتی ہے اور ایمان و تقویٰ سے روک دیتی ہے
حوزہ؍اللہ تعالیٰ کی جانب سے تھوڑی جزا بھی دوسری کسی بھی منفعت یا سود سے کہیں زیادہ افضل اور قدر و قیمت والی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی جزائیں ایمان اور تقویٰ سے حاصل ہوتی ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:آسمانی کتب میں بیان شدہ تمام معارف اور احکام کی پابندی ضروری ہے
حوزہ؍مکاتب الہٰی پر اعتقاد رکھنے والے لوگ حتٰی علمائے دین اور آسمانی کتابوں کے عالم افراد بھی انحراف اور حق پوشی کے خطرے میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: انسان کے الہٰی عہد و پیمان سے وفادار اور پابند نہ ہونے کے علل و اسباب میں ایک ایمان کا فقدان ہے
حوزہ؍كسى امت كے عہدشكن گروہ كے مقابل اس امت كے سارے افراد ذمہ دار ہيں۔ يہوديوں ميں عہدشكنى كا عام ہونا ان كى اكثريت كے ايمان سے خالى ہونے كى دليل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:فسق اور انحراف اللہ تعالىٰ كى آيات كے انكار اور ايمان كى بنياديں كھو دينے كا باعث ہے
حوزہ؍قرآن كريم ميں پيغمبر اكرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم كى رسالت كى حقانيت پر مشتمل آيات اور واضح دلائل موجود ہيں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انبیائے الہٰی، فرشتوں حتیٰ حضرت جبرائیل سے بھی افضل ہیں
حوزہ؍اللہ تعالیٰ، انبیاء علیہم السلام اور فرشتوں کے دشمن کافر ہیں۔حضرت جبرائیل و حضرت میکائیل علیہما السلام کے دشمن کافر ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: قرآن كريم اہل ايمان كو دنيا و آخرت كى سعادت مندى كى خوش خبرى دينے والا ہے
حوزہ؍قرآن كريم نے تورات كے نفس كلام كى تائيد اور اس كى صداقت و سچائی كى تصديق كى۔ قرآن كريم اہل ايمان كو ہدايت كرنے والا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سرائے آخرت میں حاضر ہونے اور اس کی نعمتوں سے بہرہ مند ہونے کے لیے موت ایک مرحلہ اور گزرگاہ ہے
حوزہ؍ یہود عالم آخرت اور اس کی نعمتوں کو خود سے مخصوص سمجھتے تھے۔یہودیوں کے خیال میں دیگر انسان آخرت سے بے بہرہ ہیں۔یہود نسل پرست اور احساس برتری کی مالک قوم ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسان کے اعمال و کردار اس کے افکار و عقائد کی ترجمانی کرتے ہیں
حوزہ؍فرامین الہٰی اور حضرت موسٰی علیہ السلام کے احکامات کو سمجھنا اور ان پر عمل کرنا اللہ تعالٰی کے بنی اسرائیل کے ساتھ عہد و پیمان میں سے تھا۔