تفسیر سورہ بقرہ
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سب کو عالم آخرت کی طرف سفر کرنا ہو گا
حوزہ| انبیاء کرام کے ساتھ رشتہ داری اور ان کی نسل سے ہونا قیامت میں کارساز نہ ہو گا اور نہ ہی اپنے اعمال کے نتائج سے رہائی کا موجب بنے گا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: نیک اعمال کی جزا ان کے انجام دینے والوں کے ساتھ مختص ہے
حوزہ|ہر معاشرے اور امت کی ایک موت و حیات اور مستقل شخصیت ہے۔ انسان اپنے اسلاف کے اعمال کے ذمہ دار نہیں ہیں اور نہ ہی ان کے سبب ان کا مؤاخذہ ہو گا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اسلاف کے دینی عقائد بچوں کے عقیدتی رجحانات میں بہت زیادہ مؤثر ہوتے ہیں
حوزہ|توحید پرستوں کو چاہیے کہ جب ان کی رحلت کا وقت نزدیک ہو تو اپنے پسماندگان کو توحید اور خدائے بزرگ و برتر کی عبادت پر قائم و دائم رہنے کی وصیت کریں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اپنے بچوں کو دین الہی کے انتخاب کی طرف راغب کرنے کی کوشش ضروری ہے
حوزہ|اپنی اولاد میں صحیح دینی خطوط اور رجحانات پیدا کرنا سنت حضرت ابراہیم و حضرت یعقوب علیہما السلام ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالیٰ کے حضور سر تسلیم خم ہونا اور اس کے فرامین کی اطاعت کرنا انسان کی تربیت اور رشد و تکامل کا باعث ہے
حوزہ| جہان آفرینش پر اللہ تعالیٰ کی ربوبیت پر یقین انسان کو اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور اس کے سامنے سر تسلیم خم ہونے کی ترغیب دلاتا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دین اسلام سے روگردانی حماقت و بے عقلی کی دلیل ہے
حوزہ|حضرت ابراہیم علیہ السلام کی شریعت اور مکتب عاقلانہ اور خردمندانہ ہے جب کہ اس کی پیروی کرنا عقل و خردمندی کا ثبوت ہے۔احمق اور بے وقوف لوگ ہیں جو مکتب ابراہیم علیہ السلام سے منحرف ہوئے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:وہ اولاد جو دینی تعلیمات سے لیس ہو اور زمانے کی آلودگیوں سے پاک ہو ایسی اولاد اپنے اسلاف کے لیے سربلندی و سرفرازی کا سبب ہے
حوزہ|انبیاء علیہم السلام کی بعثت اللہ تعالی کی عزت و حکمت کا ایک پَرتَو ہے۔دعا کے اختتام پر اللہ تعالی کی تعریف و ستائش کرنا دعا کے آداب میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دعا انسان کی معنوی خواہشات کی تکمیل میں مؤثر ہے
حوزہ|تعمیر کعبہ کے وقت حضرت ابراہیم و حضرت اسماعیل علیہما السلام کی دعاؤں میں سے ایک دعا ذات کردگار کے سامنے سر تسلیم خم کرنا تھی۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نیک عمل کے بانیوں کو یاد کرنا ایک پسندیدہ اور اچھا عمل ہے
حوزہ|نیک عمل انجام دیتے ہوئے اللہ تعالی کی طرف توجہ اور اس عمل کی قبولیت کے لیے بارگاہ ایزدی میں دعا کرنا، نیک عمل کے آداب میں سے ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی پیشوا اور آئمہ کی ذمہ داریوں میں سے ہے کہ لوگوں کے لیے امن و امان اور آسائش و رفاہ مہیا کریں
حوزہ|کفار کو دنیا کی متاع سے بہرہ مند کرنا سنن الہیٰ میں سے ہے۔دنیا کی متاع بہت قلیل اور اس سے استفادہ کوتاہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عبادت کے مقامات میں خدمت کرنا اور ان کو اللہ تعالیٰ کی عبادت کے لیے آمادہ کرنا ایک اچھا اور نیک عمل ہے
حوزہ|اللہ کا گھر طواف، اعتکاف، عبادت اور رکوع و سجود کی جگہ ہے۔عبادت کا طہارت اور پاکیزگی سے گہرا ربط ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:معاشرے کی قیادت، رہبری اور باگ ڈور سنبھالنے سے پہلے افراد کی لیاقت، استعداد اور صلاحیت کو آزمانا ضروری ہے
حوزہ|اپنی اولاد کے لیے معنوی مقامات کی تمنّا کرنا اچھی اور نیک خواہش ہے۔ظالم اور ستمگر امامت، قیادت اور رہبری کے لائق نہیں ہوتے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قیامت ایک باعظمت دن ہے جس کا سامنا سب کو کرنا پڑے گا
حوزہ|اس دن کسی کی کسی کے بارے شفاعت نفع بخش نہیں ہو گی۔اس دن قرآن مجید اور پیغمبر اکرم صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کا کفر اختیار کرنے والوں کے لیے کوئی راہ نجات نہ ہو گی۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:نعمتوں کو یاد کرنے کا مقصد اللہ تعالیٰ کی یاد اور نعمتوں کو اس کی جانب سے جاننا ہے
حوزہ|ماضی میں اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو گراں قدر نعمتوں سے نوازا۔اپنے بندوں پر نعمتیں بھیجنے والا اللہ تعالیٰ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی حقائق کی انصاف سے تحقیق کی جائے تو ان پر ایمان لانے کا موجب ہے
حوزہ| انسانوں کی حقیقی منفعت ان کے قرآن کریم اور پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم پر ایمان لانے میں ہے۔قرآن کریم اور پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کے فرامین کو ترک کرنے کا نتیجہ دنیا و آخرت کا گھاٹا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:رسالت کا انکار کرنے والوں اور احکام اسلام سے انحراف کرنے والوں کا انجام جہنم ہے
حوزہ|پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم اللہ تعالیٰ کی جانب سے بھیجے گئے ہیں۔ پیغمبر اسلام صلّی اللہ علیہ و آلہ و سلّم کو عطا کیے گئے معارف اور احکام سراسر حق ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:جہالت بے جا اور غیر معقول توقعات کا سرچشمہ ہے
حوزہ|انبیاء علیہم السلام کے مخالفین کی سوچ اور فکر پوری تاریخ میں ایک جیسی ہی رہی ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:تخلیق ہمیشہ خالق کے اختیار میں اور اس کی مطیع ہوتی ہے
حوزہ|کسی چیز کو وجود بخشنے کے لیے اللہ تعالیٰ ذرائع اور وسائل سے بے نیاز ہے۔آسمانوں اور زمین کو پہلے سے موجود کسی نمونے یا ماڈل کے بغیر خلق کیا گیا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:عالم ہستی کا رابطہ اللہ تعالیٰ سے مملوک کا مالک سے رابطہ ہے، نہ کہ بیٹے کا باپ سے رابطہ
حوزہ|عالم ہستی کے مالک ہونے میں اللہ تعالٰی کا کوئی شریک نہیں۔عالم ہستی میں جو کچھ ہے اللہ تعالیٰ کا مطیع اور اس کی عبادت کرنے والا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:کوئی بھی جگہ اللہ تعالیٰ کے حضور سے خالی نہیں ہے
حوزہ|مشرق و مغرب اور دیگر ساری سمتیں صرف اللہ تعالیٰ کی ہیں۔انسان جس سمت یا جس طرف بھی رُخ کرے اللہ تعالیٰ کی ذات موجود ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:مساجد کو نابود کرنے والے ظالم ترین لوگ ہیں
حوزہ|مساجد کی آبادی ان میں ذکرِخدا کرنے سے ہے۔ عبادت کے مقامات پر یادِ خدا سے غفلت قابل نفرت اور ناروا عمل ہے۔ کفار کو مساجد میں حاضر ہونے کا حق حاصل نہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:قیامت امتوں کے درمیان فیصلے کا دن ہے
حوزہ؍ہر امت کی آسمانی کتاب ان کے عقائد اور معارف کا مرجع ہونی چاہیے۔ ادیان الہٰی کو بے بنیاد کہنا، اس نظریے کی بنیاد جہالت ہے۔ تمام آسمانی ادیان کی بنیاد انتہائی مستحکم ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ: ادیان الہی سے فقط نسبت ہونا انسان کو بہشت نہیں لے جائے گا
حوزہ؍اللہ کے سامنے سر تسلیم خم کرنے والوں کو نہ کوئی خوف ہوتا ہے اور نہ ہی کبھی حزن و ملال میں مبتلا ہوتے ہیں۔میدان قیامت کے خوف اور اندوہ سے نجات کا واحد ذریعہ اللہ تعالٰی کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور نیک اعمال بجا لانا ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:دینی عقائد کے میدان میں دینی حقائق کو خیالات اور آرزوؤں سے پہچاننے کی راہ یہ ہے کہ معارف کو دلیل و برہان سے پیش کیا جائے
حوزہ؍یہود و نصاریٰ کا اس بات پر اتفاق رائے ہے کہ مسلمان بہشت سے محروم ہیں۔ مسلمانوں کا بہشت سے محروم ہونا یہ یہود و نصاریٰ کا باطل اور نادرست وہم و گمان ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:مسلمان نماز کے قیام اور زکوة کی ادائیگی سے اپنی عقیدتی اور اقتصادی بنیادوں کو مضبوط کریں
حوزہ؍ انسان کے اعمال خیر کبھی بھی فنا نہیں ہوتے اور اللہ تعالٰی کے ہاں باقی رہتے ہیں۔ قیامت ان نیک اور پسندیدہ اعمال کے ظہور کا میدان ہے جو انسان نے دنیا میں انجام دئیے ہیں۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:سازشی دشمنوں سے آمنا سامنا کرنے کے لیے مرحلہ وار اقدامات کرنا ضروری ہے
حوزہ؍حق کا انکار اور اس کے خلاف معرکہ آرائی کے عوامل میں سے ایک حسد ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:صدر اسلام کے بعض مسلمان اس امر کے درپے تھے کہ بعض احکام اسلام کو تبدیل کرنے کی درخواست کریں
حوزہ؍آیات الہی اور احکام دین پر ایمان ہی صحیح طریقہ اور اعتدال کا راستہ ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:انسانوں کا اللہ تعالٰی کے علاوہ کوئی ناصر و مددگار نہیں
حوزہ؍عالم ہستی پر اللہ تعالٰی کی ہی مالکیت اور حاکمیت کا انحصار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ اس ہستی کے علاوہ بندوں کا کوئی اور سرپرست و مددگار نہ ہوگا۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:زمانوں کے نشیب و فراز میں ادیان نے ارتقائی سفر طے کیا
حوزہ؍گذشتہ ادیان کو منسوخ کرنا اور ان کی جگہ بہتر یا انہی کی مثل دین پیش کرنا یہ بندگان خدا پر اللہ تعالٰی کی رحمت اور فضل ہے۔
-
عطر قرآن:
سورۂ بقرہ:اللہ تعالى اپنى مشيت كى بنا پر اپنى رحمت كو بعض انسانوں كے ساتھ مختص فرما ديتاہے
حوزہ؍مومنين كے خير و بركت حاصل كرنے پر كفار كى ناراضگى اہل ايمان پر رحمت الہى كے خاتمے كا سبب نہيں بنے گى۔اللہ تعالى كے ہاں بہت عظيم فضل و بخشش ہے۔