۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شلمچہ

حوزہ/ عراق میں حالیہ چند گھنٹوں کے دوران متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں جس کی وجہ سے بد امنی پھیل گئی ہے، اسی وجہ سے ایران اور عراق کی زمینی اور فضائی سرحدیں بند کر دی گئیں ہیں اور اس کے نتیجے میں آج شام سے تمام سرحدوں پر ایرانی زائرین کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق میں بدامنی پھیلنے کے بعد اس ملک کے مشترکہ آپریشن ہیڈ کوارٹر نے عراق کے تمام شہروں میں شام ۷ بجے سے کرفیو کا اعلان کر دیا ہے اور شہریوں سے کہا کیا کہ وہ سکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

بغداد میں جمہوریہ اسلامی ایران کے سفارتخانے نے ایک بیان میں کربلا، نجف اور کاظمین کے مقدس شہروں میں موجود تمام ایرانی زائرین اور سے درخواست کی ہے کہ عراقی حکومت کی جانب سے کرفیو کے نفاذ کی وجہ سے، بغداد، کاظمین اور سامرا کے شہروں کے سفر سے گریز کریں۔

تہران سے بغداد کی تمام فلائٹس غیر معنیہ مدت تک کینسل:

امام خمینی ایئرپورٹ کے سی ای او سعید چلندری نے کہا: بغداد اور نجف کے لیے ایرانی ایئر لائنز کی تمام پروازیں اطلاع ثانوی تک منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ایران عراق کی زمینی سرحدیں غیر معینہ مدت تک بند رہیں گی۔

بدامنی پھیلنے اور عراق کے متعدد شہروں میں کرفیو لگنے کے بعد، ایران عراق کی زمینی سرحدیں غیر معینہ مدت کے لئے بند کر دی گئی ہیں، تمام زائرین اور عراق جانے کا ارادہ رکھنے والوں سے درخواست ہے کہ وہ زمینی سرحدوں کی جانب مراجعہ نہ کریں۔

صوبہ ایلام کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر محمد صحرائی نے کہا: عراق میں وسیع پیمانے پر مظاہروں اورجاری تنازعات کی وجہ سے اس ملک میں ایک نازک اور غیر محفوظ صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ مہران کی بین الاقوامی سرحد اور اربعین کے لیے عراق میں داخل ہونے والے زائرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا:موجودہ صورتحال کی وجہ سے مہران بین الاقوامی بارڈر غیر معینہ مدت تک بند رہے گا، زائرین مہران بارڈر کی طرف کسی بھی قسم کی نقل و حرکت سے گریز کریں۔زائرین سے گزارش ہے کہ جہاں تک ممکن ہو، سرحدوں پر نہ جائیں اور بارڈر کے دوبارہ کھلنے کا انتظار کریں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .